• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گڈز ٹرانسپورٹ اور کسٹم ایجنٹس کی ہڑتال کو بدھ کے روز تین روز مکمل ہو گئے لیکن حکومت کی طرف سے اِس ضمن میں کوئی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی، ٹرانسپورٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی وزیر مراد سعید کو ہٹا کر اُن کی جگہ ٹرانسپورٹ کی سمجھ بوجھ رکھنے والا وزیر لگایا جائے۔ دریں صورت ملک بھر میں سامان کی ترسیل نہ ہونے کے باعث اشیا کی قلت پیدا ہونا شروع ہو گئی جس کے اثرات لامحالہ عوام پر ہی مرتب ہوں گے۔ بھاری ٹریفک جرمانوں اور دیگر امور پر شروع ہونے والی ہڑتال کے بارے میں چیئرمین پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ سات سو روپے جرمانے کو بڑھا کر دس ہزار روپے کر دینا صریح زیادتی ہے۔ حکومت کی طرف سے اس معاملے کا نوٹس نہ لینا تاکہ حالات کو معمول پر لایا جا سکے، بعید از فہم ہے۔ عہدِ حاضر میں کاروبارِ زندگی میں تحرک و روانی ٹرانسپورٹ پر منحصر ہے۔ پہیہ جام ہو جائے تو عامتہ الناس کی زندگی ہی مشکلات کا شکار نہیں ہوتی خود ٹرانسپورٹر اور ٹرانسپورٹ کے شعبہ سے منسلک افراد بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کس سے پوشید ہے، اس میں مزید اضافہ کسی صورت بھی درست نہیں۔ ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے شہروں میں بنیادی ضروری اشیا دودھ، سبزیاں، پھل اور دیگر اجناس کی ترسیل رک جانے سے متذکرہ اشیا کی قلت مہنگائی کو مہمیز دیتی ہے تو کسانوں کو بھی اس سے نقصان ہوتا ہے، ان حالات میں حکومت اور ٹرانسپورٹرز کو اپنے رویوں میں لچک لانا ہوگی کہ اپنے موقف پر ڈٹے رہنے سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ حکومت کو چاہئے کہ ٹرانسپورٹرز سے گفتگو کا آغاز کرے اور ٹرانسپورٹر بھی معاملات کو سلجھانے کیلئے حکومت سے رجوع کریں۔ جن معاملات پر ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کی ہے اُن کا افہام و تفہیم سے حل نکالا جا سکتا ہے، اور یہ حل جلد نکالا جانا چاہئے تاکہ حالات خرابیٔ بسیار کی جانب نہ جانے پائیں۔

تازہ ترین