• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہرہ آفاق شاعر احمد فراز کا 89 واں یومِ پیدائش

شاعر احمد فراز کا 89واں یومِ پیدائش


شہرہ آفاق شاعر احمد فراز کا 89واں یومِ پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔

تمغہ امتیاز، ہلالِ پاکستان اور نگار ایوارڈز کے حامل شاعر احمد فراز کے مداح آج اُن کی 89ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ 

12جنوری 1931ء کو کوہاٹ میں پیدا ہونے والے سید احمد شاہ کو بچپن میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ ایک دن احمد فراز بن کر دُنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کریں گے۔

فراز کو زمانہ طالب علمی میں ہی شاعری سے لگاؤ تھا ان کا پہلا شاعری مجموعہ "تنہا تنہا" اس وقت شائع ہوا جب وہ بی اے کے طالب علم تھے۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد فراز ریڈیو سے علیحدہ ہوئے تو درس و تدریس اختیار کرلی۔ 

پھر پاکستان نیشنل سینٹر کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے اور 1976ء میں اکیڈمی ادبیات پاکستان کے پہلے سربراہ بنے۔

اُن کی خدمات کے اعتراف میں اُنہیں کئی اعزازات سے نوازا گیا لیکن ایک ٹی وی انٹرویو کی پاداش میں اُنہیں اُس ملازمت سے فارغ کردیا گیا۔ 

فراز کا کلام علی گڑھ یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہے اور جامعہ ملیہ، بھارت اور بہاولپور میں بھی احمد فراز کے فن اور شاعری پر پی ایچ ڈی کے مقالے تحریر کیے گئے۔

اُن کی شاعری کے انگریزی، فرانسیسی ہندی، یوگوسلاوی، روسی، جرمن اور پنجابی میں تراجم ہوچکے ہیں۔ 

2004ء میں اُنہیں ہلالِ امتیاز سے نوازا گیا لیکن 2 برس بعد اُنہوں نے یہ تمغہ سرکاری پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے واپس کر دیا تھا۔

ہزاروں نظموں اور غزلوں کے خالق احمد فراز 2008ء میں اپنے مداحوں سے بچھڑ گئے تھے مگر اُن کی خوبصورت شاعری ہمیشہ انہیں زندہ رکھے گی۔

تازہ ترین