• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّفہ:صبا ممتاز بانو

صفحات: 304

قیمت: 500 روپے

ناشر:صُبح روشن پبلشرز، لاہور۔

اُردو کی نثری اصناف میں ناول ایک ایسی صنف ہے، جسے آج بھی پڑھنے والوں کی ایک بڑی تعداد میسّر ہے۔ ہر چند کہ آج کی تیز رفتار دُنیا ٹیکنالوجی سے لے کر کتاب تک اکتساب کے لیے اختصار پسندی کی راہ پر چلنے کو آسان ترین طریقہ تصوّر کرتی ہے، پھر بھی ناول اپنے وجود کو منوانے میں پوری طرح کام یاب ہے۔ بات کو اختصار کا پیرہن عطا کرتے ہوئے کچھ بات مصنّفہ کے اوّلین ناول ’’پیار کی پہلی منزل‘‘کی ہو جائے، مگر پہلے یہ بات کہ ان کی شخصیت کے کئی گوشے اور زاویے ہیں۔ وہ اگر ایک طرف کہنہ مشق صحافی ہیں،تو دوسری طرف عُمدہ لب و لہجے میں شاعری کرتی ہیں۔ اگر ایک طرف ناول تحریر کرتی ہیں، تو دوسری طرف خُوب صُورت افسانے بھی۔

زیرِ نظر کتاب اُن کا اوّلین ناول ہے، جو قارئین کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔ صبا ممتازنے اس ناول میں کہانی کے پلاٹ اور کردار نگاری پر خاصی محنت کی ہے۔ کہانی کا پلاٹ ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتا ہے، جو اپنے باپ کے انتقال کے بعد زمانے کے ظلم اور کج روی کا سامنا کرتی ہے۔ 

تاہم، کچھ لوگ اُس کی زندگی کے خارزار کو گل زار بنانے پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔ بہرحال، ان ہی جذبوں اور سچّائیوں کے ساتھ ناول قدم بہ قدم آگے بڑھتے ہوئے قاری کو اپنی گرفت میں لیے رکھتا ہے۔ مصنّفہ کےناول کو ایک اچھی کوشش قرار دیا جا سکتا ہے۔ فلیپ پر ناول اور ناول نگار کے بارے میں ممتاز اہلِ قلم کی آراء بھی شامل ہیں۔

تازہ ترین