• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی سب سے مقبول حب ریلی کراس کا ساتواں ایڈیشن 19جنوری 2020ء سے حب میں سجے گا جس میں ملک کے صف اول کے ڈرائیورز ایکشن میں نظر آئیں گے۔

چیف آرگنائزر شجاعت شیروانی نے حب ریلی کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کی، اس موقع پر ریلی میں شرکت کرنے والے ڈرائیورز رونی پٹیل، دفاعی چیمپئن آصف امام، عامر مگسی، ندیم خان کے علاوہ خواتین میں ٹشنا پٹیل بھی موجود تھیں۔

شجاعت شیروانی نے بتایا کہ 18جنوری کو ڈرائیور ٹریک کا جائزہ لیں گے اور 19 جنوری کو مقابلے ہوں گے، حب ریلی کے ٹریک کو بڑھا کر 20 کلو میٹر تک کردیا گیا ہے۔

پہلے یہ ریس 10 کلو میٹر پر مشتمل ہوا کرتی تھی، 20 کلو میٹر پر مشتمل ٹریک پاکستان کا سب سے چھوٹا ٹریک ہے لیکن خطرناک موڑ، پتھریلے، ریتیلے اور دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ڈرائیورز کے لیے حب ریلی کا ٹریک سب سے دلچسپ رہا ہے کیونکہ یہاں پر رفتار اور توازن کو برقرار رکھنا ڈرائیورز کے لیے بڑا چیلنج ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وجہ ہے کہ حب ریلی کے لیے ڈرائیور سالہ سال انتظار کرتے ہیں، اسٹاک کیٹگری میں شریک ڈرائیورز کی ریس صرف ایک لیپ پر مشتمل ہوگی، پریپیڈ کیٹگری کے ڈرائیورز کو ریس میں دو لیپ مکمل کرنا ہوں گے، اگر کسی کیٹگری میں 4 سے کم انٹریز ہوں گی تو وہ انٹری اگلی کیٹگری میں ضم ہو جائے گی۔

خواتین کیٹگری میں 7 سے 8 انٹری ہوں گی جبکہ مرد ڈرائیورز 50 کے قریب ہوں گے۔

حب ریلی میں شریک ڈرائیور کی گاڑی میں رول بار کا ہونا لازمی ہے اس کے علاوہ ہلمٹ ، سیٹ بیلٹ، فائر ایگزیکٹر اور فرسٹ ایڈ کٹ کو بھی دوران ریس لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ان تمام احتیاطی تدابیر کے بغیر کوئی گاڑی ٹریک پر نہیں اتاری جائے گی، حب ریلی کی انعامی رقم 10 لاکھ روپے پر مشتمل ہے جبکہ 5 لاکھ تیز ترین گاڑی کے لیے مختص ہیں۔

تازہ ترین