بچوں کے استحصال کے خلاف مہم کا آغاز کرنے کے لیے گزشتہ دنوں اداکارہ و پروڈیوسر انجلین ملک کی جانب سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس کا مقصد معاشرے میں بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف بیداری مہم کا آغاز کرنا تھا۔
اس موقع پر انجلین ملک کی زیر ہدایت اسی موضوع پر اردو اور انگریزی میں بنائی گئی ایک مختصر فلم بھی نشر کی گئی۔
تقریب میں موجود مشہور شخصیات کے ویڈیو شاٹ آئوٹس بھی نشر کیے گئے، جنہوں نے اس مقصد کے خلاف بات کرتے ہوئے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حل بھی تجویز کیے۔
ان لوگوں نے اپنے پیغامات ریکارڈ کرائے، ان میں اداکارہ اُشنا شاہ، حنا بیات، ثمن انصاری، ثمینہ احمد، بشریٰانصاری، احمد علی بٹ، علی خان، ثروت گیلانی، سمعیہ ممتاز ، راسق اسماعیل ، سلمیٰ حسن، سوزین فاطمہ اور ندا یاسر شامل تھے۔
اس مسئلے کے خلاف آواز اٹھانے اور اس مقصد کے لیے اظہار یکجہتی کے لیے متعدد مشہور شخصیات تقریب میں موجود تھیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرنے والوں میں اداکارہ ثمینہ احمد، بشریٰ انصاری، زیبا بختیار، علی خان، فراز خان اور مہناز رحمٰن شامل تھیں، جنہوں نے اس بات کی بھرپور حمایت کی کہ بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو روکنا سب کی ذمے داری ہے۔
بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود آج بھی پاکستان میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی سب سے زیادہ نظرانداز کیا جانے والا مسئلہ ہے ۔
اس حوالے سے رپورٹ شدہ کیسز کی شرح میں سالانہ تیزی سے اضافہ عمل میں آرہا ہے، جو ایک تشویشناک امر ہے۔
اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حساس مسئلے کو نہ صرف قومی سطح پر اجاگر کیا جائے بلکہ اس کے قابل عمل حل بھی نکالے جائیں۔