• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ٹرمپ بہروپیا، امریکی گھمنڈ توڑ دیا، خامنہ ای، ایرانی حملے میں 11 فوجی زخمی ہوئے،امریکی اعتراف

ایرانی حملے میں 11 فوجی زخمی ہوئے،امریکی اعتراف


تہران ( ایجنسیاں ) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں پر میزائل حملہ دنیا کی سپر پاور کے ’منہ پر طمانچہ تھا، یہ نہ صرف ایک کامیاب عسکری حملہ بلکہ عالمی طاقت کا گھمنڈ توڑ دیا، 8سال بعد پہلی مرتبہ جمعے کی نماز کی امامت کرتے ہوئےانھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن امریکا سے نہیں، ٹرمپ بہروپیا ہے ،لیمانی کا قتل امریکی دہشتگردی تھی،تیل کے ذخائر کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ،مغربی ممالک کمزور، ہمیں کبھی نہیں جھکاسکتے،طیارہ واقعہ تلخ حادثہ تھا،جو صرف ایرانی عوام کی حمایت کا دکھاوا کرتا ہے،پاسدارارن انقلاب کیساتھ کھڑے ہیں، خامنہ ای کا کہنا تھا ک ٹرمپ قوم کی پیٹھ پر زہریلا خنجر گھونپے گا،دوسری طرف امریکا نے عراق میں ایرانی میزائل حملے سے 11 امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرلیا ،تہران کی مصلیٰ مسجد میں 2012 کے بعدپہلی بار نماز جمعہ کے خطاب میں ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کی سپر کو طمانچہ رسید نے کی ایرانی طاقت کے پیچھے خدائی ہاتھ تھا، میزائل حملے امریکا کے ایک عالمی طاقت ہونے کے زعم کے لیے دھچکا ثابت ہوئے،ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سےقاسم سلیمانی کو مارنا اس کی ’دہشت گردانہ فطرت‘ کو ظاہر کرتا ہے، جنرل سلیمانی کے قتل نے امریکا کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا،امریکا دنیا میں لاکھوں افراد کے قتل کا ذمہ دار ہے لیکن مانتا نہیں، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہمیں متحد ہو کر امریکا کا مقابلہ کرنا ہے،روحانی پیشوا نے کہا کہ ʼگذشتہ دو ہفتے ہمارے لیے نہایت غیرمعمولی تھے، جن میں ایسے واقعات بھرے ہوئے تھے جن میں سے کچھ ہمارے لیے تلخ تھے جبکہ کچھ اچھےاور سبق آموز بھی ، انھوں نے کہا کہ ’امریکا کو شام، عراق، لبنان اور افغانستان میں جاری مزاحمت سے مسلسل نقصان پہنچ رہا ہے مگر ایرانی حملے سب سے کارآمد تھے، امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد اس کے جنازے پر لوگوں میں غم و غصہ ایرانی عوام کا اپنے وطن سے محبت کا اظہار تھا،ان کا کہنا تھا کہ ʼامریکا نے داعش کے خلاف لڑنے والے سب سے موثر کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی پر بغداد میں بزدلانہ حملہ کیا، پاسدران انقلاب کے ساتھ کھڑے رہیں گے، مغربی ممالک نے ایران پر پابندیاں لگانے کی دھمکیاں دی، ہمارے تیل کے ذخائر کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، مغربی حکومتیں امریکا کی کٹھ پتلی کا کردار ادا کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ ʼمغربی ممالک اتنے کمزور ہیں کہ وہ ایران کو گھٹنوں پر کبھی نہیں لاسکتے، ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے مگر امریکا سے نہیں،خامنہ ای نے طیارے کو گرائے جانے کے واقعے کو تلخ حادثہʼ قرار دیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے ایران کو اتنا ہی افسوس ہوا ہے جتنا اس کے دشمنوں کو خوشی ہوئی ہے،ان کا کہنا تھا کہ ایران کے دشمن اس حادثے کو استعمال کرتے ہوئے ایران، پاسداران انقلان اور مسلح افواج پر سوالات کر رہے ہیں،واضح رہے کہ آخری مرتبہ آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ملک میں نماز جمعہ کی امامت 2012 میں ایران میں اسلامی انقلاب کے 33 برس کی تکمیل کے موقع پر کی تھی،دوسری طرف امریکی حکام نے عراق میں ایران کی طرف سے کیے جانے والے میزائل حملوں میں 11 امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرلیا، امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کے عراق میں امریکی فوجی اڈے الاسد ائیر بیس پر انتقامی میزائل حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے جنہیں ائیر بیس سے علاج کے لیے منتقل کیا گیا،ترجمان نے بتایا کہ ایرانی حملے کے بعد کئی امریکی فوجیوں کو سر پر چوٹ کے شبے میں امداد دی گئی جن میں سے کئی فوجیوں کو اب بھی طبی امداد دی جارہی ہے،ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک طے شدہ طریقہ کار ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں قریب موجود تمام افراد کی دماغی چوٹ جانچنے کے لیے ان کی ٹرامیٹک اسکریننگ کی جاتی ہے،ترجمان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ایران کے میزائل حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا،امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان نے کہا کہ حملے کے دنوں میں کچھ سروس ممبران کو محتاط ہوتے ہوئے جرمنی کے میڈیکل سینٹر اور کویت منتقل کردیا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر محسوس ہوا کہ اسکریننگ پر بھیجے جانے والے فوجی اہلکار ڈیوٹی کے لیے فٹ ہیں تو انہیں عراق میں ہی تعینات کیے جانے کا امکان ہے،ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ʼاعلیٰ حکام کی جانب سے تنبیہ کے بعد حملے کے وقت عین الاسد اڈے پر موجود ڈیڑھ ہزار فوجی حفاظتی بنکروں میں چلے گئے تھے۔

تازہ ترین