• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ میں مستقل ایم ایس کی تعیناتی کیلئے دوسری بار انٹرویو

ملتان (سٹاف رپورٹر) انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مستقل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی تعیناتی کیلئے دوسری بار انٹرویوز لاہور میں ہوئے،سیکرٹریب سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب نے ڈاکٹروں کے انٹرویوز لئے ،انٹرویوز میں سابق ایم ایس نشتر ہسپتال ڈاکٹر عاشق ملک،ڈاکٹر رفیق اختر ڈاکٹر فہیم لابر سمیت دیگر ڈاکٹروں نے شرکت کی،ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان و دیگر صوبہ کے ہسپتالوں میں مستقل ایم ایس تعینات کرنے کیلئے اخبار میں پہلی بار جون میں اشتہار دیا ،جس پر عمل درآمد کو چہیتوں کو نوازنے کیلئے روک دیا گیا،پھر دوسری دفعہ انٹرویو رواں ماہ میں لئے گئے ،باوثوق ذرائع نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ کارڈیالوجی ملتان میں عرصہ دراز سے قائم مقام ایم ایس ڈاکٹر فہیم لابر کام کررہے،جو انتظامی اعتبار سے انتہائی جونیئر ہیں اور جو گریڈ 18میں کام کر رہے ہیں حالانکہ اسی ہسپتال میں گریڈ 19 سے اوپر کے ڈاکٹر بھی موجود ہیں،اس کے باوجود ایک جونیئر ڈاکٹر کو ایم ایس کا اضافی چارج دیا گیا ہے،ذرائع نے یہاں مزید انکشاف کیا ہے کہ گریڈ 18 کے ڈاکٹر فہیم لابر کو مذکورہ ہسپتال میں مستقل ایم ایس تعینات کرنے کیلئے انکے برادر حقیقی جو رکن صوبائی اسمبلی ہیں نے سرکاری مشینری کو حرکت میں لے آئے ہیں اور انہوں نے پہلے کی طرح اس بار بھی پنجاب کی اہم شخصیت کو 15 سے زائد ایم پی ایز کے ذریعے ایم ایس کارڈیالوجی لگنے کیلئے پریشر ڈلوایا ہےاور پہلی بار بھی انٹرویو اسی وجہ سے مؤخر ہوئے تھے،باوثوق ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر فہیم لابر نے ایم پی ایچ کی ڈگری حاصل نہیں کی ہوئی ،حالانکہ حکومت کی جانب سے جاری اخبار اشتہار میں ایم ایس کی تعیناتی کیلئے ایم پی ایچ کی ڈگری ہونے کو لازمی قرار دیا گیا ہے، قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ڈاکٹر فہیم لابر کو ہی ایم ایس لگایا جائے گا۔
تازہ ترین