• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھرنے کے مقدمات میں سزا قانونی منافقت ہے،امیر العظیم

لاہور (نیوزرپورٹر،خبرنگارخصوصی )جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے خادم رضوی کی گرفتاری اور تحریک لبیک کے کارکنوں کی سزا پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے دھرنے کے مقدمات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھیجنا حکومت کی بدنیتی ہے ۔لگتا ہے کہ جنرل مشرف کا دور واپس آگیا ہے امیرالعظیم نے کہا کہ قانونی منافقت کی یہ تاریخی مثال ہے کہ ایک ہی جیسے دھرنے کے واقعات پر تحریک انصاف کو شاباش ملتی ہے اور دوسری طرف تحریک لبیک سزاوار ٹھہرتی ہے۔ جمعیت علماء پاکستان ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ انسداد ہشت گردی کی عدالت کے فیصلے سے وزیر اعظم پاکستان کے طاقتوروں اور کمزروں کیلئے یکساں قانون پر عمل درآمد کے تمام دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے سانحہ ساہیوال میں کھلے عام دہشت گردی کرنے والوں کو بے گناہ قرار دے کر رہا کروایا جارہا ہے جبکہ دین سے محبت رکھنے والے افراد کو احتجاج کرنے پر سخت ترین سزائیں دلوائی جارہی ہیں پاکستان اور پاک آرمی کے خلاف دہشت گردی کرنے والوں کو عام معافی دی جارہی ہے جبکہ محب وطن افراد کو دہشتگرد قرار دیکر پابند سلاسل کیا جارہاہے ۔ پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ منفی فیصلوں سے عدالتوں پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے، محب وطن افراد کو عدالتوں کے ذریعے غیر آئینی طور پر دیوار سے لگا یاجا رہا ہے،بانیان پاکستان کی اولادوں کو اس طرح کی سزاکسی طور آئین وقانون اور عدل کی خدمت نہیں ہے ۔
تازہ ترین