• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی پارلیمنٹ میں مسلم خواتین کی تعداد مرد مسلم ارکان سے بڑھ گئی

لندن (عمران منور/مرتضیٰ علی شاہ) برطانوی پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلمان خواتین ارکان کی تعداد مسلم مرد ارکان پارلیمنٹ سے زیادہ ہوگئی ہے، 12 دسمبر کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں فی الوقت برطانوی پارلیمنٹ میں خواتین ارکان کی مجموعی تعداد 220 ہے جبکہ گزشتہ پارلیمنٹ میں خواتین ارکان کی تعداد 208 تھی، 2017میں ہونے والے الیکشن کے نتیجے میں 16مسلمان پارلیمنٹ کا حصہ بنے تھے، جن میں خواتین کی تعداد 8 تھی، نئے انتخابات کے نتیجے میں مسلمان ارکان پارلیمنٹ کی تعداد بڑھ کر ریکارڈ 21 ہوگئی، جن میں خواتین کی تعداد 11 ہے، ان میں سے 6مسلمان خواتین کا پاکستان اور کشمیر سے ، 4کا بنگلہ دیش سے اور ایک کا کرد نسل سے ہے۔ 12دسمبر کو ہونے والےعام انتخابات کیلئے لیبرپارٹی نے 50 فیصد سے زیادہ ٹکٹ خواتین کو دے کر ریکارڈ قائم کیا، جس کے نتیجے میں آج برطانوی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی کے 203 ارکان میں سے 103خواتین ارکان ہیں۔ انتخابات میں 20نشستوں پر پاکستان نژاد خواتین کھڑی ہوئی تھیں لیکن صرف 6 منتخب ہوسکیں، جن میں 5 دوبارہ منتخب ہوئی ہیں، ان میں شبانہ محمود، یاسمین قریشی، ناز شاہ، ڈاکٹر روزینہ خان، لیبر سے اور نصرت غنی کنزرویٹو سے پارٹی سے دوبارہ منتخب ہوئی ہیں جبکہ کوونٹی سائوتھ سے 27 سالہ زارا سلطانہ نے لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ کی سب سے کم عمر خاتون رکن منتخب ہو کر ریکارڈ قائم کیا ہے۔

تازہ ترین