• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملی بھگت یا بحران‘ 20کلو معیاری آٹا غائب ہونے کی شکایات

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) ملی بھگت یا بحران مارکیٹ سے 20کلو کا معیاری آٹے کا تھیلا غائب ہو چکا ہے۔ فلور ملز کی طرف سے سرکاری کوٹہ لیکر فراہم کئے جانے والے بیس کلو کے آٹے کی سرکاری قیمت 808روپے مقرر ہے جبکہ اسکی جگہ مارکیٹ میں 15کلو آٹے کا تھیلا من پسند قیمت پر دستیاب ہے جس کی قیمت 780روپے سے 900روپے تک وصول کی جا رہی ہے کیونکہ ملز مالکان کو مارکیٹ سے گندم خرید کر آٹا بنانے اور اپنے ریٹ پر فروحت کرنے کی اجازت محکمہ فوڈ نے دے رکھی تھی جس کی آڑ میں ملز مالکان نے سرکاری کوٹہ والی گندم کے بھی پندرہ کلو والے تھیلے مارکیٹ میں سپلائی کر دیئے ہیں۔ جبکہ بیس کلو والا مارکیٹ میں ڈیمانڈ کے مطابق نہیں سپلائی کیا جا رہا ہے اور اسکی کوالٹی بھی ناقص رکھی جاتی ہے تاکہ عوام پندرہ کلو والا مہنگا تھیلا خریدیں۔ فلور ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بھی اسکی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ صورتحال سے پیشگی طور پر محکمہ فوڈ کو آگاہ کر دیا گیا تھا لیکن کوئی نوٹس نہ لیا گیا جس کے باعث بیس کلو والا آٹے کا تھیلا آہستہ آہستہ مارکیٹ سے غائب کر دیا گیا اور جو مل بھی رہا ہے وہ کوالٹی کے اعتبار سے انتہائی غیر معیاری ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق موجودہ گندم و آٹا بحران کی وجہ افغانستان کو آٹے کی سپلائی کے پرمٹ جاری کرنا تھے جو اگرچہ بعد میں واپس لے لئے گئے لیکن اتنی دیر تک گندم ’’ادہر ادھر‘‘ ہو چکی تھی۔ رہی سہی کسر فلور ملز نے سرکاری کوٹہ کی آڑ میں پوری کردی ہے۔ راولپنڈی میں اس وقت چکی کا آٹا بیس کلو 12سو روپے کا مل رہا ہے جبکہ بیس کلو والا سرکار ی ریٹ والا آٹا دستیاب نہیں۔ پندرہ کلو والا تھیلا ہر دکاندار اپنی مرضی کے ریٹ پر فروحت کر رہا ہے۔ دوسری طرف روٹی کی قیمت بھی تاحال متنازع ہے۔ سرکاری 120گرام کا سادہ نان 10روپے اور 100گرام کی پتیری روٹی 7روپے میں بیچنے کا کہتی ہے لیکن مارکیٹ میں پتیری روٹی آٹھ روپے اور سادہ نان تل کے بہانے 12روپے کا مل رہا ہے۔ کئی نانبائی سادہ نان بھی بارہ روپے میں 120گرام سے کم وزن دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی آٹے کی قیمتوں میں اضافہ پر طوفان برپا ہے۔ کمشنر راولپنڈی ڈویژن محمد محمود نے رابطہ پر کہا کہ بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 805روپے مقرر ہے جبکہ پندرہ کلو والے تھیلے کی سرکاری قیمت مقرر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں آٹے کا کوئی ایشو نہیں ہے۔ شہریوں کی طرف سے فائن اور سپر فائن آٹے کی ڈیمانڈ ہے۔
تازہ ترین