• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمد بن سلمان کی جانب سے فون ہیک کیے جانے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ آج جاری ہوگی

محمد بن سلمان کی جانب سے فون ہیک کیے جانے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ آج جاری ہوگی


سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے ایمیزون کے سربراہ جیف بیزوس کا فون ہیک کیے جانے سے متعلق اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ آج جاری کی جائےگی ۔

امریکی اخبار کے مطابق رپورٹ میں فون ہیک کیے جانے کی فارنزک تحقیقات کی تفصیل سامنے لائی جائےگی ۔

جیف بیزوس نےالزام عائد کیا تھا کہ سائبر اٹیک سعودی حکومت کی طرف سے کیا گیا جس کی وجہ ان کا سعودی عرب ، امریکی صدر اور حریف ٹیبلوائڈ نیشنل انکوائرر سے تنازع ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمایندے ڈیوڈ کائے نے ایک دستاویزی فلم میں بتایاہے کہ بیزوس کو محمد بن سلمان کے نمبر سے ایک واٹس ایپ پیغام میں وائرس بھیجا گیا ، جس کے کچھ ہی دیر میں فون سے بہت سا ڈیٹا چرالیا گیا۔

جیف بیزوس نے اپنے سیکیورٹی مشیر کے ذریعے یہ الزام عائد کیا تھا کہ سعودی عرب منحرف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی کوریج کے باعث بیزوس کے پیچھے پڑا ہوا تھا۔ ،تاہم فون کی مبینہ ہیکنگ اس قتل سے پانچ ماہ پہلے کی گئی۔

واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے نے فون ہیک کرنےکےالزامات کو مضحکہ خیز قرار دیاہے۔

واضح رہے کہ ایمیزون کے بانی جیف بیزوس کے موبائل فون کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تعلق رکھنے والے ایک نمبر سے واٹس ایپ میسج موصول ہونے کے بعد ہیک کیا گیا۔

برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2018ء میں بیزوس اور محمد بن سلمان نے ٹیکسٹ میسیجز کا تبادلہ کیا تھا جس کے بعد محمد بن سلمان کی جانب سے ویڈیو فائل بھیج کر بڑی تعداد میں معلومات چرائی گئیں، تاہم کیا معلومات چرائی گئیں یہ واضح نہیں ہوسکا۔

اس معاملے پر بیزوس کے وکیل نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیاہے جبکہ سعودی عرب نے تاحال گارڈین کی رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

تازہ ترین