• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک بحالی بی ایم سی کا احتجاج 29ویں روز بھی جاری رہا

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)تحریک بحالی بی ایم سی کا احتجاج 29ویں دن بھی جاری رہا ، کیمپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عبداللہ خان صافی نے کہا کہ ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہے ، احتجاج کے سلسلے میں 30 جنوری کو میونسپل کارپوریشن سے ریلی نکالی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا جس میں تحریک کے حوالے سے اہم اعلان کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ مذاکرات کے نام پر مذاق کررہی ہے ہم نے بارہا کہا کہ احتجاج 8 تنظیموں کے مشترکہ الائنس کے تحت ہو رہا ہے ، بی ایم سی بحالی صرف ایپکا کی نہیں بلکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا مطالبہ ہے انتظامیہ اگر مزاکرات کی خواہشمند ہے تو بی ایم سی بحالی الائنس کرئے ،ہمنے۔مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا اس پہلےجو مذاکرات ہوئےوہ سب بے نتیجہ ثابت ہوئے اج تک ان مذاکرات کے منٹس جاری نہیں کیے گئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انتظامیہ مسائل کے حل میں مبینہ طور پر سنحیدہ نہیں ۔ میر زیب شاہوانی نے کہا کہ کالج کی بحالی صوبائی حکومت نے ترمیم کے زریعے کرنا ہے یونیورسٹی انتظامیہ ہماری تحریک میں روڑے نہ اٹکائے ، بی ایم سی بحالی میں تمام تنظیمں شامل ہیں مزاکرات تحریک بحالی بی ایم سی کے پلیٹ فارم سے ہونگے ۔ 30جنوری کو ہونے والے مظاہرے میں لیبر فیڈریشن بھی بھرپور شرکت کرے گی ۔ عبدالصمد بنگلزئی ،باسط شاہ، ڈاکٹر اعجاز بلوچ نے کہا کہ حکومت بروقت اقدامات کرتےہوئے آئینی ترمیم پیش کرے ۔
تازہ ترین