• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے، جس کی تکمیل کے لئے 2030ء کا ہدف مقرر ہے، یہ امر نہایت حوصلہ افزا اور خوش آئند ہے کہ اب تک چھ سال کے عرصے میں نمایاں پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ہفتے کے روز ایک بیان میں 32منصوبے مکمل ہو جانے کی خوشخبری دی ہے جو من حیث القوم ہمارے لئے فخر و انبساط کا باعث ہے۔ دونوں ملکوں کی قیادتیں جس طرح روزِ اوّل سے سرجوڑ کر منصوبے اور اس کی رفتار کی مانیٹرنگ کر رہی ہیں، اسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب وطنِ عزیز میں ترقی و خوشحالی کی اَن گنت نئی جہتیں منظر عام پر آئیں گی اور ملک کا کوئی حصہ پسماندہ نہیں رہے گا۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پاک چین راہداری منصوبہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کا نہیں بلکہ ان کے عوام کا منصوبہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر حکومت اس ضمن میں اپنی ذمہ داریوں کا ادراک رکھتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں منصوبے کے اعلیٰ معیاری ترقیاتی کام کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور چین نے اسے سراہا ہے۔ سی پیک متعدد پروجیکٹس پر مشتمل ہے جن میں سرفہرست ملک کے کونے کونے کو سڑکوں کے ذریعے باہم مربوط کرنا، کراچی سے خیبر تک ریلوے لائن کی اَپ گریڈیشن، گوادر کو بین الاقوامی تجارتی و صنعتی شہر بنانا، توانائی کے منصوبے، ملک کے ہر حصے میں صنعتی زونز کی تعمیر و ترقی، سیاحت کے شعبے میں خطیر سرمایہ کاری، خصوصاً وطنِ عزیز کے عوام کی سماجی اور معاشی لحاظ سے ترقی و خوشحالی اور اس کیلئے متعدد پروگراموں کا آغاز قابلِ ذکر ہیں۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ سی پیک منصوبہ جوں جوں اپنی تکمیل کی جانب بڑھے گا، اپنی اہمیت کے لحاظ سے دنیا بھر کیلئے نئی راہیں کھولنے کا ذریعہ بھی ثابت ہوگا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین