• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بزدار، محمودخان اور جام کمال کا کُلہ مضبوط، پختونخوا کے تینوں باغی وزراء برطرف، پنجاب میں بزدار کو نہیں ہٹاؤں گا، کوئی مجھے بلیک میل نہیں کرسکتا، عمران خان وزیراعلیٰ بلوچستان اور اسپیکر کے درمیان معاملات طے

کوئی مجھے بلیک میل نہیں کرسکتا، عمران خان


لاہور،پشاور، اسلام آباد(نمائندہ جنگ نیوز، ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو وزارت اعلیٰ کے منصب پر برقرار رکھ کر انکا ’’کلہّ‘‘ مضبوط کردیا ہے۔

وزیر اعلی بلوچستان جام کمال اور اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے درمیان بھی معاملات طے پا گئے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وزیراعلی جام کمال خان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں وہی وزیراعلی رہیں گے، جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف مبینہ طور پر سازش کرنے والے 3 باغی صوبائی وزراء کو برطرف کر دیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پنجاب میں عثمان بزدار کو نہیں ہٹائوں گا، کوئی مجھے بلیک میل نہیں کرسکتا، پتہ ہے سازشیں کون کہاں سے کررہا ہے، عثمان بزدار کو ہٹایا تو اگلا وزیر اعلیٰ بھی 20دن چل نہیں پائیگا، اسے بھی اسی طرح ہٹادیا جائیگا۔

وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہٹانے اور انکو ناکام کرنےوالے پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی اہم شخصیات کو واضح پیغام دیا ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے اور ان کیخلاف سازشیں کرنے اور انکو ہٹا کر وزیراعلیٰ بننے کے خواب دیکھنے والوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک ہوسکتا ہے۔ وزیراعظم نے گورنر پنجاب، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو بھی وزیراعلیٰ کی ٹیم بن کر کام کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم سے ملاقات میں ارکان پنجاب اسمبلی پھٹ پڑے اور گلہ کرتے ہوئے کہا کہ انکے ترقیاتی کام نہیں ہورہے، بیوروکریسی بھی نہیں سن رہی،جس پر وزیراعظم نے چیف سیکرٹری اور آئی جی کہا کہ سن لیں آپ نے اراکین اسمبلی سے رابطہ رکھنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کابینہ میں سینئر وزیر عاطف خان سمیت 3 اہم وزرا کو مبینہ طور پر وزیر اعلیٰ کیخلاف بغاوت کے جرم میں کابینہ سے فارغ کردیا گیا ہے جبکہ 9ایم این ایز کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے گئے۔گورنر ہاؤس پشاور کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا نے آئین کے آرٹیکل 132 کی دفعہ 3 کے تحت سینئر صوبائی وزیر عاطف خان، وزیر صحت شہرام تراکئی اور وزیر مال و ریونیو شکیل احمد سے انکے قلمدان واپس لے لئے ہیں۔

یہ تینوں اب کابینہ کا حصہ نہیں اور اسکا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں وزراء کو فارغ کرنے کیلئے وزیراعلیٰ نے وزیراعظم عمران خان سے ہدایات لی ہیں جسکے بعد یہ ایکشن لیا گیا اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جلد ہی 3 نئے وزراء کابینہ کاحصہ بنائے جائینگے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اتوار کو ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے جہاں ان سے تحریک انصاف کے پنجاب سے منتخب ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ارکان نے اپنے حلقوں میں عوام کے سماجی و ترقیاتی مسائل کے حل میں مشکلات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملاقات کا مقصد عوامی مسائل اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مشکلات کے حل کیلئے ہدایات جاری کرنا تھا، ترقیاتی کاموں سے متعلق کسی علاقے کو نظر انداز نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ اپنے حلقوں میں عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور عوامی مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کیلئے کوشاں رہیں۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ عثمان بزدار ہی وزیر اعلیٰ پنجاب رہیں گے، وہ جانتے ہیں سازش کون کر رہا ہے اور اس سازش کے پیچھے کون ہے۔ ہماری انتظامی تبدیلی کو ناکام بنانےکیلئے جان بوجھ کر افراتفری کی باتیں کی جاتی ہیں، ہمیشہ چیلنجز کا سامنا کیا،دبائو میں نہیں آئوں گا۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومت، انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کے درمیان مؤثرمیکنزم کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے منشور کا بنیادی عنصر کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن ایک منظم مافیا معاشرے میں حکومت کیخلاف منفی تاثر کو فروغ دے رہا ہے، یہ وہی عناصر ہیں جو دہائیوں سے مذموم مقاصد کیلئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری انتظامی تبدیلی کو ناکام بنانےکیلئے جان بوجھ کر افراتفری کی باتیں کی جاتی ہیں، پہلی بار بڑے جرائم پیشہ عناصر اور قبضہ مافیا قانون کی گرفت میں آئے ہیں لہٰذا واضح کردیناچاہتاہوں کہ ہم ہرگز دباؤ میں نہیں آئیں گے، ہمیشہ چیلنجز کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کرینگے۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے شکایتوں کے انبار لگادیئے۔

وہ اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام نہ ہونے اور بیوروکریسی کے رویے کیخلاف پھٹ پڑے، وزیراعظم کو بتایا کہ ترقیاتی کام نہیں ہورہے، بیوروکریسی ہماری نہیں سن رہی۔ اراکین اسمبلی نے ویلج کونسل کے انتخابات کرانے کے بارے میں وزیراعظم کواپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

اجلاس کے دوران ملتان سے رکن قومی اسمبلی ملک احمد حسین ڈیہر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور عامر ڈوگر پر الزام لگایا کہ دونوں ارکان اسمبلی ان کے حلقے میں مداخلت کررہے ہیں۔ شاہ محمود سارے فنڈز لے جاتے ہیں اور ہمیں کچھ نہیں ملتا۔ جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ الزام غلط ہے، حقیقت یہ ہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں انہوں نے ہی احمد حسین کو پارٹی ٹکٹ دینے کی سفارش کی تھی۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجا ریاض نے بجلی کے زائد بلوں پر شدید تنقید کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں مہنگائی کا بھی احساس ہے،ہم قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔

سابق حکومتوں نے پاکستان کو بے دردی سے لوٹا اور عوام کو غربت اور بے روزگاری کے اندھیروں میں دھکیل دیا، جو انتظامی، سماجی، معاشی اور اقتصادی تبدیلیاں ہم لے کر آ رہے ہیں ان سے ملک ترقی و خوشحالی سے ہمکنار ہوگا، قوموں کی زندگیوں میں نشیب و فراز آتے ہیں۔ لیکن ہمیں ہمت اور دلیری سے حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نےکہاجب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک کو تاریخی خسارے کا سامنا تھا۔

روپے کی قدر مسلسل گر رہی تھی۔ ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا۔وزیراعظم نےکہا الحمدللہ، آج صورتحال تبدیل ہو چکی ہے۔ روپے کی قدر میں توازن آگیا ہے۔ آج دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کے حوالے سے پرکشش ملک کے طور پر دیکھ رہی ہے۔پاکستان درست سمت میں رواں دواں ہے، 2019 معیشت کو سنبھالنے اور استحکام کا سال تھا۔ 2020 انشا اللہ ترقی کا سال ہوگا۔ اجلاس کے دوران ارکان اسمبلی نے شکایت کی کہ بیورو کریسی اور پولیس انکی بات سننے کو بھی تیار نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی سن لیں آپ نے اراکین اسمبلی سے رابطہ رکھنا ہے اور ہدایت کی کہ امن و امان کے مسئلے پر پولیس عوامی نمائندوں کے ساتھ ملکر پالیسی بنائے۔پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ناراض گروپ نے اجلاس میں وزیراعظم کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کی۔

ناراض رکن اسمبلی غضنفر عباس چھینہ نے کہا کہ ہم نا تو ناراض تھے نہ ہی فارورڈ بلاک بنایا، ہمارے چھوٹے موٹے شکوے تھے ان کا اظہار کردیا، ہم پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، پارٹی کے اندر گلہ شکوہ تو ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ناراض ارکان اسمبلی کے تحفظات دور کرنے اور جائز مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیر اعظم عمران خان کو آٹے گندم اور چینی بحران پر بریفنگ دی۔پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی اور وزیراعلیٰ کیخلاف بغاوت کرنے والے کےپی کے وزراء کی برطرفی کے فیصلے کے بعد ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر عبدالقدوس بزنجو نے ملاقات میں بلوچستان حکومت کے حوالے سے مسائل حل کر لئے ہیں۔اتوار کو چیئرمین سینیٹ کی رہائش گاہ پر تینوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان اور اسپیکر کے درمیان معاملہ حل ہو گیا ہے۔

تمام مسائل کو ملکر حل کرینگے، وزیراعلی بلوچستان بہتر حکومت کر رہے ہیں، ہم انکی کارکردگی سے مطمئن ہیں، جام کمال ہی وزیراعلی رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلاف کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا، گھر میں بھی ایسے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ وہ قائدین کی جانب سے تحفظات سننے کیلئے وقت دینے پر انکے مشکور ہیں، بلوچستان میں معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرینگے، ہم سب صوبے کی ترقی اور بہتری کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔

وزیر دفاع پرویز خٹک نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے اپنی جماعت میں ڈسپلن قائم کیا ہے جو ناگزیر ہے، پنجاب اور بلوچستان کے سیاسی مسائل حل کر لئے گئے ہیں۔

دریں اثناء خیبر پختونخوا (کے پی کے) کے برطرف وزیر برائے مال شکیل احمد کا کہنا ہے کہ وزارت سے کیوں ہٹایا گیا پتہ نہیں مگر مرتے دم تک عمران خان کا سپاہی رہوں گا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں شکیل احمد کا کہنا تھا کہ پارٹی میں 7 سال ہو گئے، کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی اور نہ کریں گے، عمران خان نے ٹکٹ دیا اور وزیر بنایا۔انہوں نے کہا کہ وزارت سے کیوں ہٹایا گیا پتہ نہیں جس نے ہٹایا، ان سے پوچھا جائے۔

شکیل احمد کا کہنا تھا کہ حیات آباد میں اجلاس کے لیے نہیں بلکہ ڈنر کے لیے گیا تھا، اس ڈنر میں شہرام تراکئی، عاطف خان اور دیگر 5,6 دوست موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اور عاطف خان اور شہرام تراکئی نے پارٹی ڈسپلن کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔

ایسے پروگرام ہوتے رہتے ہیں جن میں دوست وزیر اور ممبران صوبائی اسمبلی (ایم پی ایز) شامل ہوتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں پہلے ہی واضح کر چکا ہوں، پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔

تازہ ترین