• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے پر کوئی دوسری رائے نہیں ہونی چاہیے، اظہار رائے کو آج کے دور میں روکا ہی نہیں جا سکتا نہ ہی ہماری حکومت کی ایسی سوچ ہے ، صحافیوں کے حقوق سے متعلق جو بھی کردار ادا کر سکا کروں گا،میڈیا آرگنائزیشن کا آڈٹ ہونا چاہئے تاکہ پتہ چلے کہ کیوں مالکان تنخواہیں نہیں دیتے،نیب کا کوئی آرڈیننس واپس نہیں لیا گیا،4 ماہ تک موجود ہے، توسیع بھی ہو سکتی ہے،یہاں پلیٹ لیٹس پر ہرلمحہ آگاہ کیا جاتا تھا ، جب سے نواز شریف باہر گئے مکمل اندھیرا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر راجہ انعام امین منہاس ، سیکرٹری عمیر بلوچ ، بہزاد سلیمی ، شاکر عباسی ، قیوم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت کوئی ایسا قانون نہیں بنا سکتی جسکی معاشرے میں پذیرائی نہ ہو ، معاشرے میں مکالمہ ہر بات پر ہونا چاہیے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت ہوئی، نواز شریف کی ضمانت پر چار ہفتے کا وقت گزر چکا ہے، نواز شریف کی جو رپورٹس بھیجی گئیں اس میں دراصل رپورٹ کوئی نہیں ہے، میڈیکل بورڈ کو نواز شریف کا جواب ملے گا تو حکومت اپنا لائحہ عمل اپنائے گی۔
تازہ ترین