• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیفری ایپسٹین کیخلاف تحقیقات میں پرنس اینڈریو کے عدم تعاون پر وکٹمز مشتعل

لندن (پی اے ) جیفری ایپسٹین پر الزامات لگانے والی وکٹمز نے انویسٹی گیشن میں یو ایس اتھارٹیز کے ساتھ ڈیوک آف یارک پرنس اینڈریو کے عدم تعاون پر انتہائی غصے اور اشتعال کا اظہار کیا ہے۔ لزا بلوم نے کہا کہ جیفری کی مبینہ وکٹمز انویسٹی گیشن میں پرنس اینڈریو کے عدم تعاون پر مشتعل ہیں یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی جب یو ایس انویسٹی گیشن کے انچارج پراسیکیوٹر نے کہا کہ تحقیقات میں پرنس اینڈیو نے زیرو تعاون کا مظاہرہ کیا۔ پرنس اینڈیو کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایپسٹین کے گھر کے وزٹس کے دوران ان کا کوئی مشتبہ رویہ نہیں دیکھا ۔ پرنس امریکی فنانسر اور سزا یافتہ سیکس آفنڈر کے ساتھ دوستی پر تنقید کی زد میں آئے۔ 66 سالہ ایپسٹین نے اگست میں جیل میں خود کشی کر لی تھی جب وہ سیکس ٹریفکنگ اور سازش چارچز میں ٹرائل کا منتظر تھا۔ ڈیوک نے گزشتہ نومبر میں بی بی سی کو بتایا تھا کہ وہ تحقیقات میں حکام کی مدد کرنے کے خواہاں ہیں تاہم امریکی اٹازنی جیفری برمین نے کہا کہ پراسیکیوٹرز اور ایف بی آئی کو ڈیوک کے وکلا سے رابطوں کے بعد کوئی جواب موصول نہیں ہوا ۔ ایپسٹین کی پانچ وکٹمز کی نمائندگی کرنے والی امریکی وکیل لزا بلوم نے کہا کہ ڈیوک کو درست کام کرنا چاہیے اور تحقیقات میں مدد کرنی چاہیے۔ بکنگھا پیلس کا کہنا ہے کہ پرنس کے وکلا کی ٹیم ایشو کو ڈیل کر رہی ہے ہم اس پر مزید تبصرہ نہیں کر سکتے۔ لزابلوم نے کہا کہ اگر حقیقت میں پرنس اینڈریو نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے تو پھر یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سہولت کے حساب سے ایف بی آئی سے بات کریں اور بتائیں کہ وہ کیا کچھ جانتے ہیں ۔ وہانصاف کیلئے دوسرے لوگوں کی مدد کرسکتے ہیں ۔ ایک اور وکٹم کی نمائندگی کرنے والی امریکی وکیل نے کہا کہ اس نے پرنس اینڈیو کے گھر پر خط بھیجا تھا کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں لیکن انہیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا ۔ بی بی سی ریڈیو فور کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیوک آف یارک کا رسپانس زیرو ہے۔ یہ قابل قبول نہیں ہے۔  
تازہ ترین