• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویزاکریک ڈاؤن،89فیصدغیرملکیوں کوآسٹریلیامیں داخلےسےروک دیاگیا

لندن( نیوز ڈیسک) پروٹیکشن ویزا کی آڑ میں آسٹریلیا پہنچنے والے غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈائون کے نتیجے میں 89فیصدغیر ملکیوں کو آسٹریلیا میں داخلے سے روک دیاگیا،ہوم آفس کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران جعلی ویزا رکھنے کے الزام میں ایک ہزار730افراد کو آسٹریلیا میں داخلے سے روکا گیا جبکہ بہت سوں کو پروازوں سے اترنے ہی نہیں دیاگیا یا انھیں ایئرپورٹس پر ہی روک لیاگیا ،دی میل نے یہ خبر دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آسٹریلیا کی بارڈر فورس اور محکمہ داخلہ نے ایک ہزار730افراد کو آسٹریلیا میں داخلے سے روکنے کیلئے جعلی ویزا کو منسوخ کرنے کیلئے انٹیلی جنس اور بہتر نظام سے کام لیا، اعدادوشمار کے مطابق 2019-2018کے دوران 387افراد کوہوائی اڈوں پر روکا گیا جبکہ اس سے قبل 12ماہ کے دوران صرف 205افراد کو روکاگیا تھا اسی طرح 2019-2018کے ایک ہزار343 افراد کو آسٹریلیا کی بارڈر فورس کی ہدایت پرطیاروں سے اتار دیا گیا جبکہ اس سے ایک سال قبل طیاروں سے اتارے جانے والے مسافروں کی تعداد صرف555 تھی امیگریشن کے قائم مقام وزیر ایلن ٹج کا کہناہے کہ بہت سے لوگ آسٹریلیا کے فراخدلانہ ہیومینیٹرین پروگرام سے غلط فائدہ اٹھاتے ہیں،انھوں نے کہا کہ ہم ہر سال ہزاروں انتہائی ضرورت مندوں آسٹریلیا میں آباد ہونے کاموقع دیتے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے بعض لوگ بیرون ملک پروٹیکشن کا کلیم کرکے جس کا کوئی جواز نہیں ہوتا ہماری بین الاقوامی ذمہ داریوں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں،یہ لوگ آسٹریلیا میں طویل عرصے تک قیام کیلئے جان بوجھ کر ہمارے قانونی نظام کا سہارا لیتے ہیں جبکہ اس میں انھیں کوئی کامیابی نہیں ہوتی حکام کاکہناہے کہ ملائیشیا اور چین کے شہریوں کی جانب سے پروٹیکشن ویزا کی درخواستوں کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہ جن دوسرے ملکوں سے پروٹیکشن ویزا کی درخواستوں میں کمی ہوئی ہے ان میں ویٹنام، بھارت، تھائی لینڈ،پاکستان اورفلپائن شامل ہیں۔ جن ملکوں کے لوگوں کو سب سے زیادہ پروٹیکشن ویزے جاری کئے گئے ان میں ایران، عراق، ترکی اور ملائیشیا شامل ہیں۔
تازہ ترین