• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی ادارہ صحت برائے اطفال، ڈاکٹروں کا او پی ڈیز کا بائیکاٹ، مریض بچے پریشان، معائنہ نہیں کیا گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے ڈاکٹروں نے منگل کو اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جس کے باعث مریض بچوں اور ان کے والدین کو شدیدپریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مریض بچے گھنٹوں ڈاکٹروں کا انتظار کرتے رہے لیکن ان کا معائنہ نہیں کیا گیا ۔ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں سیکیورٹی دی جائے پھر کام کریں گے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں مریض بچی کے رشتہ داروں اور ڈاکٹروں کا جھگڑا ہوگیا تھا ۔رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے ان کی بچی فوت ہوگئی کیونکہ ایک ڈاکٹر نے بچی کےلئے وینٹی لیٹر نہیں دیا تھا ۔ قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے ڈائریکٹر پروفیسر جمال رضا کے مطابق تین دن قبل ایک بچی کو علاج کےلئے لایا گیا جسے سیپسس تھے اس کا علاج بھی کیا گیا اور اینٹی بائیوٹک ادویات بھی لگائی گئیں بچی کو آئی سی یو کی ضرورت پڑی تھی لیکن آئی سی یو میں جگہ نہیں تھی اسی رات بچی کا انتقال ہوگیا تھا اور والدین میت لے کر چلے گئے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کل اچانک سے بچی کے والدین پوری تیاری سے ایک گروہ بنا کر آئے اور انہوں نے ڈاکٹر مرتضیٰ پر تشدد کیا اور آئی سی یو میں توڑ پھوڑ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی سی یو میں 13بستر ہیں اور کراچی کی آبادی دو کروڑکی ہے ایسے میں اگر ہمارے پاس بیڈ نہیں ہوگا تو کیسے دیں گے اس پر اگر ڈاکٹروں پر تشدد کیا جائے گا تو علاج کو کیسے جاری رکھیں گے ۔ ان کا کہناتھا کہ انہوں نے ڈاکٹروں سے درخواست کی تھی کہ او پی ڈی کا بائیکاٹ نہ کریں لیکن وہ متاثر ہوئے ہیں اس لئے انہوں نے میری بات نہیں مانی ۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ کل او پی ڈی میں مریضوں کا معائنہ کیا جائے گا۔

تازہ ترین