• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میڈیکل کمیشن بنانے کے فیصلے کو مسترد کر دیا گیا

پشاور( نیوزڈیسک)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا اجلاس صوبائی صدر ڈاکٹر حسین ہارون کی صدارت میںہوا ۔ جس میں کابینہ کے تمام عہدیداروں نے شرکت کی ۔ کابینہ نے متفقہ طور پر پی ایم ایند ڈی سی کو ختم کر کے پاکستان میڈیکل کمیشن بنانے کے فیصلے کو مسترد کر دیا پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل پاکستان میں ڈاکٹروں کو ریگولیٹ کرنے کا ایک اہم ادارہ تھا اور اس کی افادیت سے کسی کو انکار نہ تھا ۔ حکومت کے اس فیصلے سے میڈیکل پروفیشن ختم ہو کر رہ گیا ۔پی ایم اینڈ ڈی سی کو پہلے میڈیکل پروفیشن سے تعلق رکھنے والے سینئر پروفیسر چلاتے تھے اور اب پاکستان میڈیکل کمیشن کو ایک وکیل چلا رہے جو کہ بالکل غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔ پاکستان میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں پر کنٹرول ختم کر دیا گیا جس سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں فیس زیادہ وصول کی جائیگی اس فیصلے سے میڈیکل تعلیم انتہائی مہنگی ہو جائیگی اور غریب طبقہ تعلیم سے محروم ہو جائیگا ۔پی ایم اے نے میڈیکل کالجز میں بنیادی سائنس کے لئے non-doctores کی تقرری کی سخت مخالفت کی اور حکومت کے اس فیصلے کے ہر سطح پر مخالفت کی جائیگی ۔پاکستان میڈیکل کمیشن کے اس فیصلے کے مطابق اب جو بھی میڈیکل سٹوڈنٹ ڈاکٹر بنے گا ۔ وہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے ساتھ رجسٹر ہونے کےلئے ایک امتحان دیگا جیسے میڈیکل سرٹیفکیٹ کا نام دیا گیا ہے پی ایم اے اس کی بھی سخت مخالفت کرتی ہے حکومت اس آرڈیننس فوری واپس لے اگر حکومت نے اس آرڈننس کو واپس نہ لیا تو پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پورے پاکستان میں احتجاجی تحریک شروع کریگی اور اس میں ہونے والے نقصان کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
تازہ ترین