پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے ہائر ایجوکیشن بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کی مذمت کی ہے۔ اور کہا کہ حکومت پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیز کو اپنے معاملات چلانے کے لئے قرض لینے پر مجبور کر رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ملک کی 104 سرکاری یونیورسٹیاں اپنی تاریخ کے بدترین مالی بحران سے گذر رہی ہیں۔ کٹھ پتلی حکومت مطلوبہ 158 ارب روپے کے بجٹ میں سے اس کا آدھا حصہ بھی مختص کرنے کے لئے تیار نہیں۔
انھوں نے کہا کہ پشاور یونیورسٹی سمیت ملک کی اہم یونیورسٹیاں اپنے عملے کو تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی کرنے کے قابل بھی نہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے تحقیق اور اعلیٰ تعلیم کو بھی بری طرح نظرانداز کیا گیا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت نے اپنے سلیکٹرز کی ناک کے نیچے ملک کی معیشت کو تباہ کردیاہے، اور لاکھوں افراد کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا ہے، ملک کو سماجی، معاشی اور سیاسی دلدل میں پھنسا دیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ سرکاری شعبوں کی یونیورسٹیوں کو بلا تاخیر درکار تمام فنڈز جاری کیئے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سنگین بحران کے دوران ہم پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے طلباء، اساتذہ اور عملے کے ساتھ ہیں۔