• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف و مؤلّف:سیّد غنی حیدر زیدی

صفحات: 284،قیمت: 500 روپے

ناشر:اساس خود شناسی،1/76-ڈی،14ستارے، نیو رضویہ سوسائٹی، کراچی۔

سیّد غنی حیدر زیدی تصنیف و تالیف سے شوق رکھتے ہیں۔ قبل ازیں بھی کئی کتابیں تالیف کر چُکے ہیں۔ شعر و سُخن سے دِل چسپی یوں ہے کہ اُن کے بزرگوں میں بھی یہ شوق بدرجۂ اتم موجود تھا۔ ’’غنی شعری بیاض‘‘میں موصوف نے قدیم و جدید شعراء کے اَن گِنت مشہور اشعار اس غرض سے شامل کر دیے ہیں کہ بقول مؤلّف ’’اگر غنی بیاض کا کوئی ایک شعر بھی آپ کو پسند آ گیا اور آپ کے دِل کو چُھو گیا تو مَیں سمجھوں گا، میری محنت رائیگاں نہیں گئی۔‘‘کتاب کے متن میں بہت سی اغلاط ہیں۔ 

کہیں کتابت کی ،تو کہیں املا دُرست نہیں۔ سرِ دست تو غالبؔ کا مشہور شعر دیکھ لیجیے، جسے بیک فلیپ پر یوں درج کیا گیا ہے؎’’غم ہستی کا اسدکس سے ہو جُز ’’رگ‘‘ علاج …شمع ہر رنگ میں جلتی ہے، سحر ہونے تک‘‘۔مصرعے میں ’’رگ‘‘ درج ہے، جو دراصل ’’مَرگ‘‘ ہے۔

تازہ ترین