• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمپنیز قواعد میں ترامیم، منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے ہے، ایس ای سی پی

سیکیوریٹز اینڈ ایکسچینیج کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ کمپنیوں کی حقیقی ملکیت کی نشاندہی کیلئے متعلقہ ریگولیشنز میں ترامیم تجویز کردیں، ترامیم کا مقصد منی لانڈرنگ کی روک تھام کے نظام میں خامیاں دور کرنا ہے۔

ایس ای سی پی کے اعلامیہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف نےمنی لانڈرنگ کی روک تھام کے نظام میں خامیوں کی نشاندہی کی تھی، لمیٹڈ لائیبلیٹی پارٹنر شپ ضوابط 2018 اور کمپنیز انکارپوریشن ضوابط 2017 میں ترامیم تجویز کی تھی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنیز جنرل پرویژنز اینڈ فارمز ضوابط 2018، فارن کمپنیز ضوابط 2018 میں ترامیم تجویز کی گئی ہے، ترامیم کا مقصد کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ کے استعمال کو روکنا ہے۔

ریگولیشنز میں ترامیم سے حقیقی ملکیت، اسٹرکچر کنٹرول میں شفافیت بہتر بنائی جائے گی، ترامیم کمپنیز ایکٹ، لمیٹیڈ لائیبلٹی ایکٹ اور دیگر ریگولیشنزمیں تجویز کی گئیں، ترامیم سے بیئرر ایکویٹی، ڈیٹ سیکیورٹیز کے اجرا اور منتقلی پر پابندی عائد ہوگی۔

ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ تحلیل ہونیوالی کمپنیوں کے ریکارڈ کو محفوظ رکھنے کی مدت میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

تازہ ترین