• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کبڈی پنجاب کا روایتی اور مقبول ترین کھیل ہے۔ دیہات میں مختلف میلوں اور مقابلوں میں کبڈی کے کھیل کو ہمیشہ ترجیحی اہمیت حاصل رہی ہے۔ کوئی بھی میلہ یا مقابلہ اس کھیل کے بغیر ادھورا تصور کیا جاتا تھا لیکن وقت کیساتھ ساتھ مقابلوں کے رجحان میں کمی کی وجہ سے یہ کھیل زوال پذیر ہوتا رہا۔ موجودہ صوبائی وزیر کھیل رائے تیمور خان بھٹی اور ڈی جی سپورٹس پنجاب عدنان ارشد اولکھ نے پاکستان میں کبڈی ورلڈ کپ کے انعقاد سے اِس روایتی کھیل کو نئی زندگی بخشی ہے۔ 9فروری سے جاری کبڈی ورلڈ کپ میں پاکستان، بھارت، آسٹریلیا، کینیڈا، جرمنی، برطانیہ، ایران، آذر بائیجان کینیا اور سیرالیون کی ٹیموں نے شرکت کی۔ ٹورنامنٹ کے میچز پنجاب اسٹیڈیم لاہور، اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد اور ظہور الٰہی اسٹیڈیم گجرات میں منعقد کئے گئے ہیں۔ بدقسمتی سے دہشت گردی کے عفریت نے دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کرنے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی اور اِس ناسور کی وجہ سے اندرون ملک بھی زندگی کافی مشکل رہی لیکن پاکستان کے عوام اور ملکی سلامتی کے ذمہ دار ادارے ہمیشہ اِس بلا کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے رہے اور آج پاکستان میں عالمی معیار کے کھیلوں کا انعقاد اِس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے لیکن بھارت سرکار نے پاکستان میں کبڈی ٹورنامنٹ کیلئے آنے والی اپنی ٹیم کی باز پرس کر کے اِس ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی اپنی سی کوشش کی جو ناکام رہی۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ کرکٹ کی طرح قومی کھیل ہاکی اور دیگر علاقائی کھیلوں کے مقابلوں کا زیادہ سے زیادہ انعقاد بھی کروانا چاہئے جس سے نہ صرف ہماری نوجوان نسل کا رجحان کھیلوں کی طرف بڑھے گا اور وہ چست و توانا رہے گی بلکہ پاکستان میں اِن کھیلوں میں شرکت کیلئے آنے والے کھلاڑیوں کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کا پُرامن چہرہ واضح ہو گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین