• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے کردار پر بین الاقوامی کانفرنس میں سوشل میڈیا کےبڑھتے ہوئے غیر محتاط استعمال کی بابت تشویش کا اظہار کرنا اس امر کی نشان دہی کرتا ہے کہ اربابِ حل و عقد میں بھی اس پلیٹ فارم کے منفی و بےدریغ استعمال کے حوالے سے فکر پائی جاتی ہے۔ صدرِ مملکت نے بجا کہا کہ سماجی ذرائع ابلاغ کے موثر و محتاط استعمال کو یقینی بنانے کیلئے عوامی سطح پر آگہی پیدا کرنا ہو گی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ کچھ عرصے میں موبائل فون و انٹرنیٹ تک آسان رسائی ممکن ہونے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے ایک طرف سماجی رابطوں میں تیزی، عام آدمی میں سیاسی شعور کی بیداری، حقوق کے ادراک سمیت کئی مثبت معاشی و سماجی پہلو سامنے آئے وہیں اس تلخ حقیقت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ سوشل میڈیا پروپیگنڈا اور جھوٹی خبروں کے جدید آلے کے طور پر بھی استعمال ہو رہا ہے اور اسی پہلو کی صدرِ مملکت نے بھی نشاندہی کی۔ صورتحال کچھ یوں ہےکہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر ذاتی اغراض، نفرت کے پرچار اور عزت و ناموس کو نشانہ بنانے کیلئے اپنی شناخت مخفی رکھ کر کسی بھی قسم کے مواد کی تشہیر ہو سکتی ہے اور نگرانی کا مناسب انتظام نہ ہونے کے سبب ایسی اَن گنت مثالیں و واقعات سامنے بھی آرہے ہیں۔ اس منفی روش پر قابو پانے کیلئے سماج کے سنجیدہ و دانشور حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا جاتا رہا ہے، اب حکومتی سطح پر بھی اس حوالے سے جنبش محسوس ہو رہی ہے۔ اچھا ہوگا کہ تمام سیاسی جماعتیں و سماجی ادارے حکومت کے ساتھ مل کر ایسی حکمت عملی وضع کریں جس میں سیاسی حامی یا مخالف کی تخصیص کیے بغیر نا شائستہ زبان و بیان، جھوٹے الزامات و خبروں کے سدباب کیلئے ایسے اصول و ضوابط طے کیے جائیں جو سب پر یکساں لاگو ہوں، باشعور قومیں یہی کرتی ہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین