• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی وزیر خارجہ امریکی سینیٹر سے کشمیر کا ذکر سن کر غصہ ہوگئے

بھارتی وزیر خارجہ امریکی سینیٹر سے کشمیر کا ذکر سن کر غصہ ہوگئے


بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر امریکی سینیٹر کے منہ سے کشمیر کا ذکر سُن کر غصے میں آگئے اور سفارتی آداب فراموش کر بیٹھے۔

میونخ کانفرنس کے دوران ایک سیشن میں امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کشمیر کا ذکر چھیڑا تو جے شنکر نے اُن سے کہا کہ آپ فکر نہ کریں، مسئلہ کشمیر بھارت اکیلا ہی حل کر لے گا۔

امریکی سینیٹر نے بھارتی وزیر خارجہ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی صورتحال کا انت نجانے کیا ہو گا، بہتر یہ ہوگا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جمہوریتیں مل جل کر اس مسئلے کا حل نکالیں۔

امریکی سینیٹر کے بیان پر جے شنکر نے ایک بار پھر کہا کہ فکر نہ کریں، اس مسئلے کا حل ایک ہی جمہوریت (بھارت) نکال لے گی۔

امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم ان چار امریکی سینیٹروں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے امریکی وزیرخارجہ سے کہا ہے کہ وہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور نریندر مودی کے متنازع شہریت قانون کے اثرات کی 30 دن کے اندر اندر تفتیش کریں۔

بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے دورہء پاکستان پر بھی تکلیف کا اظہار کیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کا اعتبار کم ہوچکا ہے۔

اس سے پہلے جے شنکر نے دسمبر میں امریکی ارکان کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی سے ملاقات بھی منسوخ کردی تھی کیونکہ کمیٹی میں امریکی کانگریس کی رکن پرامیلا جیاپال بھی شامل تھیں۔

پرامیلا بھارتی نژاد ہونے کے باوجود نریندر مودی سرکار کی پالیسیوں کی مخالف ہیں۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی کانگریس میں ایک قرارداد پیش کر رکھی ہے، جس کی اب تک 61 ارکان کانگریس نے حمایت کر دی ہے۔

تازہ ترین