• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

باباگروناناک ورلڈ پنجابی کانفرنس ختم،7نکاتی اعلامیہ کااعلان

لاہور (وقائع نگار خصوصی )30 ویں گرو نانک دیوورلڈ پنجابی کا نفرنس 7 نکاتی اعلامیہ کے اعلان پر اختتام پذیر ہوگئی۔ 31 ویں بین الاقوامی کانفرنس لندن میں ہوگی ۔ ورلڈ پنجابی کانگریس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں پنجابی زبان کواس کا جائزمقام دیا جائے۔ پنجابی زبان نہ صرف پرائمری سطح پر پڑھائی جائے بلکہ پنجاب اسمبلی میں بھی بولی جائے۔ پہلی پنجابی یونیورسٹی لاہور میں قائم کی جائے۔ کالجوں اوریونیورسٹی کے نصاب پر نظر ثانی کی جائے۔ کرتار پور راہداری کا بننا قابل تحسین ہے یہ ورلڈ پنجابی کانگریس کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان ویزوں کو آزاد کیا جا ئے۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین سمجھوتہ ایکسپریس اور امرتسر اور لاہور کے درمیان بس سروس دوبارہ شروع کی جا ئے ، دونوں ممالک کے مابین کشمیر سمیت زیر التوا تنازعات پر مکالمہ کرکےکشیدہ تعلقات معمول پر لائے جائیں۔ پنجاب یونیورسٹی میںایم اے پنجابی میں گر مکھی پر اسی طر ح بھارتی یونیورسٹیوں میں شاہ مکھی پر پورا پرچہ لیا جائے۔ ہندوستان اور پاکستان کے دونوں صوبوں پنجاب کے مابین مزید ثقافتی اور ادبی تبادلے کئے جائیں ۔پاکستان اور ہندوستان کے سینئر شہریوں کو ماضی کی طرح سرحد آمد پر ویزا جاری کیا جائے۔ پاکستان میں بولی جانے والی تمام زبانوں کو پاکستان کی قومی زبانیں قرار دیا جائے۔قبل ازیں پہلے سیشن میں احمد سلیم ، بلجیت بیلی ، سشیل دوسنانجھ ، گوربھجن سنگھ گل نے پنجابی ناول اور شاعری پر اظہار خیال کیا۔ دوسرے اجلاس کی صدارت سابق چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین نے کی ، جنہوں نے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح میں پنجابی کے نئے نصاب پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں انہوں نے کچھ کام کیا ہے لیکن اس کی مزید ضرورت ہے۔ انہوں نے بھی لاہور میں پنجابی یونیورسٹی کا مطالبہ بھی کیا۔ دوسرے اجلاس کا اعلان لاہور اعلامیہ کے ساتھ ہوا۔شام کو مشاعرہ منعقد ہوا جس میں پاکستان اور ہندوستان کے نامور پنجابی شعرانے اپنی نظمیں سنائیں۔ادبی و ثقافتی تنظیم وجدان ‏نے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے تعاون سے شرکا ءکے اعزاز میں کلچرل ایوننگ کا اہتمام کیا جس میں گلوکار عارف لوہار، پمی سنگھ ،اکرم راہی نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔
تازہ ترین