• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں جان لیوا گیس، وفاق خاموش، سندھ حکومت کے پاس جواب نہیں

کراچی میں جان لیوا گیس، وفاق خاموش، سندھ حکومت کے پاس جواب نہیں


کراچی میں پراسرار جان لیوا گیس نے 2 دن میں 14 زندگیوں کا خاتمہ کردیا، اس معاملے پر وفاقی حکومت خاموش ہے تو سندھ حکومت کے پاس کوئی جواب ہی نہیں۔

کیماڑی میں پھیلنے والی گیس کہاں سے نکلی؟ کیوں پھیلی؟ کیسے پھیلی؟ کوئی ادارہ گیس لیکیج کا سراغ لگا سکا اور نہ ہی حتمی وجہ سامنےآسکی۔

جان لیوا گیس کا معاملہ نااہلی ہے؟ ناکامی ہے؟ یا کچھ چھپانے کی کہانی ہے؟ سوال بڑھنے لگے، قیاس آرائیاں جنم لینے لگیں، گیس سے متاثرہ 200 سے زائد مریض اسپتال پہنچ گئے۔

کراچی میں گیس لیکیج سے متاثرہ افراد کے خون کے نمونوں میں سویا بین ڈسٹ پائی گئی، جامعہ کراچی کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری نے رپورٹ کمشنر کراچی کو بھجوادی، سرکاری سطح پر تاحال کوئی حتمی رپورٹ نہیں دی گئی۔

کراچی والوں کو اتوار کی رات عجیب و غریب معاملے سے دوچار ہونا پڑا، کیماڑی کے علاقے سے خبر آئی لوگ سڑک پر چلتے ہوئے گرنے لگے، سانس گھٹنے لگی، متاثرہ لوگوں کو اسپتال پہنچایا جانے لگا۔

پہلے ایک زندگی گئی، پھر دو، چار پانچ، اور دو روز میں 14 لوگ جان سے چلے گئے۔

اس معاملے پر وفاقی حکومت نے خاموشی کی چادر اوڑھ لی اور سندھ حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں پایا گیا۔

قیاس آرائیاں بڑھنے لگیں، افواہوں کے بازار گرم ہونے لگے، لیکن سرکاری طور پر تحقیقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، کوئی ادارہ گیس لیکیج کا سراغ نہ لگا پایا۔

کیماڑی کے علاقوں ریلوے کالونی، جیکسن مارکیٹ، مسان چوک کے رہنے والے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، بچے، بوڑھے، جوان، عورتیں ماسک لگاکر رہنے پر مجبور ہوگئے۔

ڈیفنس، کلفٹن، باتھ آئی لینڈ میں ناگوار بدبو پھیلی تو اسکولوں کی چھٹی کردی گئی، لے دے کر صرف یہ سامنے آیا کہ کراچی کی بندر گاہ پر لنگر انداز ایک بحری جہاز پر سویا بین موجود ہے۔

جہاز کے کنٹینر کا دروازہ کھولو تو بدبو بڑھ جاتی ہے، دروازہ بند کرلو تو بدبو کم ہوجاتی ہے، سویا بین اتارتے وقت جو دھول اڑاتی ہے وہ آبادی کو پریشان کرتی ہے، یہ سوچ کر بحری جہاز سے سویا بین اتارنے کا عمل روک دیا گیا، علاقے کی مانیٹرنگ شروع کردی گئی، شام سے کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

گیس لیکیج سے متاثر ہونے والوں کے خون کے نمونے جامعہ کراچی کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ پہنچائے گئے تو ابتدائی رپورٹ میں سامنے آیا کہ متاثرہ افراد میں سویا بین کی دھول کے نمونے پائے گئے، لیکن سرکاری طور پر اب بھی کوئی حتمی رپورٹ نہیں دی گئی۔

دو دن گزر چکے عوام کے سوالات بڑھنے لگے، سرکاری خاموشی خدشات میں اضافے کی وجہ بننے لگی، یہ نااہلی ہے، ناکامی ہے یا کچھ چھپانے کی کہانی ہے، سوال بہت، لیکن جواب کچھ نہیں۔

تازہ ترین