• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب تک زہریلی گیس کے ثبوت نہیں ملے، ڈاکٹر عطا الرحمٰن

معروف سائنسدان ڈاکٹر عطا الرحمٰن نےکہا ہے کہ اب تک کراچی کے علاقے کیماڑی سے زہریلی گیس کے کوئی ثبوت نہیں ملے، جو سیمپلز آئے تھے اس سے صاف ظاہر ہے کہ الرجی سے ہلاکتیں ہوئیں، لیکن ابھی کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی۔

پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری رائے میں کراچی سے سویابین کے کنٹینر کو 10کلو میٹر دور کردینا چاہئے، کنٹینر ہٹانے کے باوجود اسکے اثرات 5 سے 6 دن تک موجود رہیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب وزیر اعلیٰ سندھ نے علاقے کا دورہ کیا تھا تو علاقہ مکینوں نے کہا تھا کہ یہاں گرد اور بو آرہی ہے، مقامی افراد کی نشاندہی پر سیمپلز بھجوائے جس کی آج رپورٹ بھی سامنے آگئی، شپ کو سیل کر دیا گیا ہے، کنٹینرز کو کور کر دیا گیا ہے، شپ کو ساحل سے دور کرنے کیلئے کے پی ٹی حکام کو کہہ دیا ہے ۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ کمشنر کراچی کو ارسال کردی گئی ہے، جس کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کے خون کے نمونوں میں سویا بین ڈسٹ پائی گئی ہے۔

کیماڑی میں زہریلی گیس سے پہلے دن ہونے والی 6 اموات میں دوسرے دن مزید 8 ہلاکتوں کا اضافہ ہوگیا، یوں 48 گھنٹوں میں اموات کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

تازہ ترین