• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کیماڑی واقعے پر سنجیدہ نہیں: میئر کراچی

میئر کراچی وسیم اختر کہتے ہیں کہ سندھ اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے کیماڑی واقعے پر سنجیدگی نہیں دکھائی گئی۔

’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سرکاری سطح پر اس واقعے کی اطلاع نہیں ملی تھی، ٹی وی کے ذریعے واقعے کا علم ہوا۔

میئر کراچی وسیم اختر کا یہ بھی کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی سے متعلق سندھ حکومت سے پوچھیں۔

واضح رہے کہ اتوار کی رات کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیل گئی جس کے بعد اب تک 14 مرد و خواتین موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: اب تک زہریلی گیس کے ثبوت نہیں ملے، ڈاکٹر عطا الرحمٰن

محکمۂ صحت کے ذرائع کے مطابق زہریلی گیس کے باعث ضیاء الدین اسپتال میں 9، سول اسپتال اور کتیانہ اسپتال میں2، 2جبکہ برہانی اسپتال میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

زہریلی گیس سے حالت بگڑنے سے اسپتال پہنچنے والے مریضوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر چکی ہے۔

کیماڑی، ریلوے کالونی اور جیکسن کے بعد مزید علاقوں میں بھی گیس کے اثرات محسوس کیے گئے ہیں جبکہ کلفٹن، ڈیفنس اور باتھ آئی لینڈ کے بیشتر اسکولوں نے چھٹی کر دی۔

تیسرا روز ہونے کے باوجود اب تک کوئی سرکاری ادارہ گیس کے پھیلاؤ کی وجوہات معلوم نہ کرسکا۔

یہ بھی پڑھیئے: زہریلی گیس یا سویابین کی دھول، حکام کے متضاد دعوے

کیماڑی آئل ٹرمینل پر موجود عملے کے 2 افراد کی طبیعت بھی خراب ہوگئی، جس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیز نے تیل کی سپلائی روک دی۔

گیس کے اخراج سے جانی نقصان ہونے پر کیماڑی کے مکینوں نے احتجاج کیا ہے۔

دوسری جانب گیس سے ہونے والے جانی نقصان اور شہریوں کے متاثر ہونے کے معاملے کی چھان بین کے لیے 2 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے جبکہ کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ حاصل کرنے کے لیے 16 سیمپل حاصل کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی کے کیمسٹری ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے ہلاک ہونے والے افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال مکمل کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کیماڑی، بحری جہاز سے سویابین کی آف لوڈنگ رکوادی گئی

جامعہ کراچی کی طرف سے تیارکردہ رپورٹ کمشنر کراچی کو ارسال کردی گئی ہے، جس کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کے خون کے نمونوں میں سویا بین ڈسٹ پائی گئی ہے۔

تازہ ترین