• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سویابین ڈسٹ کا سبب بننے والا بحری جہاز ’ہرکولیس‘ آج کیماڑی سے روانہ ہوگا

کراچی بندرگاہ پر سویابین ان لوڈ کرنے کے لیے لنگر انداز امریکی جہاز ہرکولیس کو برتھ نمبر 10 سے پورٹ قاسم روانہ کیا جا رہا تھا مگر سمندر میں سطح آب کم ہونے کی وجہ سے ٹیکنیکل بنیاد پر روانگی روک دی گئی۔ 

ذرائع کے مطابق مختلف اداروں کی رپورٹس کے مطابق سویابین ڈسٹ سے متاثر 14 شہری جاں بحق جبکہ 500 سے زائد متاثر ہوچکے ہیں، گزشتہ روز سویابین کی ان لوڈنگ روکنے سے غیرمعمولی جانی نقصان کا سبب بننے والی آلودگی اب بہت حد تک کم ہوچکی ہے۔ 

پورٹ ذرائع کے مطابق امریکا سے سویابین لے کر آنے والا بحری جہاز ہرکولیس ہفتہ 15 فروری کو علی الصباح تین بج کر 45 منٹ پر کراچی بندرگاہ کی برتھ نمبر 10 اور 11 پر لنگر انداز ہوا تھا۔ 

ماہرین کے مطابق جہاز سے سویابین کی ان لوڈنگ کے دوران اٹھنے والی ڈسٹ سے ہوا میں زہریلی آلودگی پیدا ہوئی اور اتوار 16 فروری کی شام 6 بجے کراچی بندرگاہ سے قریب ترین علاقے ریلوے کالونی کے شہری متاثر ہونا شروع ہوئے۔ 

اس کے بعد جوں جوں یہ آلودگی علاقے میں پھیلتی گئی لوگوں کی بڑی تعداد قریبی اسپتالوں میں پہنچنا شروع ہوگئی، پہلی رات تین خواتین سمیت پانچ افراد کی موت واقع ہوئی جبکہ 120 سے زائد متاثر ہوکر اسپتال پہنچے۔ 

علاقہ مکینوں اور بعض اداروں کی جانب سے پہلے دن ہی سویابین دست کا انکشاف کردیا گیا تھا مگر کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ اس امر کی تردید کرتی رہی۔ 

یہاں تک کے اگلے روز کے پی ٹی کے چیئرمین نے ایک پریس کانفرنس میں بھاری جانی نقصان کا سبب بننے والے اس واقعہ سے قطعی لاتعلقی کا اظہار کیا۔ 

وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی چیئرمین کے پی ٹی اور دیگر متعلقین کا دعویٰ تھا کہ اس آلودگی کا سبب کراچی پورٹ ٹرسٹ یا وہاں موجود کوئی بحری جہاز نہیں۔ 

اس کے اگلے روز پیر کی شام عین اسی وقت کیماڑی کے علاقے ریلوے کالونی، مسان روڈ، ڈاکس کالونی، تارا چند روڈ، جیکسن مارکیٹ، نگینہ پولیس لائن، کچی پاڑہ، کسٹمز کوارٹرز، ٹاور، کھارادر اور دیگر آبادیوں اس ڈسٹ کی وجہ سے پھر کہرام مچا اور اموات بڑھ کر 14 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرین سینکڑوں تک چلے گئے۔ 

اسی رات کمشنر کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رپورٹ پیش کرکے تمام ہلاکتوں کا سبب سویابین ڈسٹ کو قرار دیا تھا جس کے بعد منگل کو صبح جہازسے سویابین کی ان لوڈنگ روک دی گئی تھی۔ 

منگل کی شام زہریلی اور آلودہ ہوا نہیں چلی تو علاقے میں سکون ہوا اور متاثرین بھی اسپتال نہیں پہنچے۔ اس دوران کراچی یونیورسٹی سے بھی رپورٹ موصول ہوئی جس میں سویابین ڈسٹ ہی اموات اور شہری کی بیماری کا سبب قرار دیا گیا۔ 

اس پر رات گئے تمام اداروں کے انتظامی افسران پر مشتمل اہم اور ہنگامی اجلاس کراچی پورٹ پر منعقد ہوا ذرائع کے مطابق جس کے بعد بحری جہاز ہرکولیس کو برتھ سے ہٹا کر پورٹ قاسم روانہ کرنے کا حکم جاری کیا گیا مگر سمندری مدوجزر کی وجہ سے تکنیکی طور پر روانگی روک دی گئی، آج رات سطح آب بلند ہونے پر جہاز کو روانہ کیا جائے گا۔ 

ذرائع کے مطابق آئندہ کیلئے سویابین کو کراچی بندرگاہ پر آف لوڈنگ سے بھی منع کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں کمشنر کراچی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو معاملات کی مزید چھان بین کرے گی۔

تازہ ترین