• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی حکام بھارت سے مذاکرات میں انسانی حقوق کے تحفظ کو ترجیح دینگے،علی رضا سید

 برسلز (حافظ انیب راشد) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے انسانی حقوق کے تحفظ کے بارے میں یورپی یونین کے اس سال کے ایجنڈے کی ترجیحات کا خیرمقدم کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انسانی حقوق کے بارے میں کونسل آف یورپی یونین کے حالیہ اعلامیہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہاکہ یہ انتہائی احسن اقدام ہے اور ہمیں امید ہے کہ یورپی یونین کے حکام بھارت کے ساتھ مذاکرات میں بھی انسانی حقوق کے تحفظ کو ترجیح دیں گے۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے پیر کے روز یورپی حکام سے بات چیت کی ہے تاکہ وہ آئندہ ماہ کے دوران وزیراعظم نریندرا مودی کے یورپی حکام کے ساتھ مذاکرات کے انتظامات کو حتمی شکل دے سکیں۔ بھارتی وزیرخارجہ کے مذاکرات سے قبل جاری ہونے والے کونسل آف یورپی یونین کے اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کا تحفظ یورپین یونین کے اس سال کے ایجنڈے میں سر فہرست رہے گا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے75ویں سالگرہ کے موقع پر پیر کے روز جاری ہونے والے اس اعلامیے کے مطابق، یورپین یونین اپنے اس عزم کی تصدیق کرتی ہے کہ وہ اصولوں کی بنیاد پر قائم انٹرنیشنل آرڈر پر یقین رکھتی ہے، جہاں انسانی حقوق کا تحفظ اس کا اہم حصہ ہے۔ نیز یورپین یونین انسانی حقوق کے تحفظ کے اپنے وعدوں کی تکمیل کیلئے تمام دستیاب وسائل بھی استعمال کرے گی۔ اعلامیے میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ یورپی یونین اقوام متحدہ کے اداروں کے فریم ورک کے تحت آنے والی تمام انسانی حقوق کی پامالیوں کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ یہاں یہ کہنا ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹرز کے علاوہ، ای یو کی انسانی حقوق کی اپنی ترجیحات میں سزائے موت اور تشدد کی مخالفت، بنیادی آزادیوں کا تحفظ، جوابدہی کے تصور کے فروغ، انسانوں میں عدم تفریق، بچوں کے حقوق اور دنیا بھر میں دیگر انسانی حقوق کا تحفظ شامل ہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یورپی یونین بھارت کے ساتھ اپنے مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھائے گی۔ یورپی حکام جانتے ہیں کہ بھارتی افواج نے سات ماہ سے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور وہاں کے مظلوم لوگوں کے بنیادی شہری حقوق بری طرح پامال ہورہے ہیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید زور دے کر کہاکہ یورپی حکام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں، کیونکہ سات ماہ کے محاصرے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، مواصلاتی رابطے محدود اور لوگوں کو خوراک و ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یونے کہاکہ اب تو متعصب مودی حکومت نے بھارت میں رہنے والی اقلیتوں اور معتدل طبقات کو بھی متنازعہ شہریت بل کے ذریعے نشانہ بنایا ہے اور ان کے شہری حقوق بھی غصب کرنا شروع کردیئے ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار بھارت کے ساتھ مذاکرات میں انسانی حقوق پر ترجیح بنیادوں پر بات کریں گے اور بھارت کو پابند بنائیں گے کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم مودی تیرہ مارچ کو برسلز میں یورپی حکام سے بات چیت کرنے کے لیے برسلز کا دورہ کریں گے۔ کشمیرکونسل ای یو نے بھارتی وزیراعظم کے دورہ بلجیم کے دوران تیرہ مارچ کو برسلز میں احتجاجی مظاہرے کی کال دی ہوئی ہے۔
تازہ ترین