• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی، وزارت خزانہ کی ناقص منصوبہ بندی، 411 ارب کے فنڈز استعمال نہ ہوسکے، آڈیٹر جنرل

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)پی اے سی کے اجلاس میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وزارت خزانہ کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے 411 ارب کے فنڈز استعمال نہ ہوسکے،جبکہ سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ آخری مہینوں میں وصولیاں بڑھ گئیں تو ٹیکس ریونیو 4900 ارب تک پہنچ سکتا ہے، یہ 17 سے 18 فیصد اضافہ ہوگا۔

پی اے سی کے چیئرمین رانا تنویر نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے مہنگائی 14.6 فیصد تک جا پہنچی، خواجہ آصف نے کہا کہ چکر چلا کر عوام کو بیوقوف نہ بنائیں۔

تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خزانہ نویدکامران بلوچ نے اجلاس میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بتایا ہےکہ رواں مالی سال میں ٹیکس ریونیو 4800اور 4900ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے اور ریونیو میں یہ گروتھ 17سے 18فیصد ہوگی بشرطیکہ روالی سال کے آخری دوسہ ماہیوں میں ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ،رواں سال قرضوں کی ادائیگی کے لئے2.9 ٹریلین روپے کا ہدف رکھا گیا ۔ 

آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ مالی سال 2018 میں وزارت خزانہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث 411 ارب روپے کےفنڈز استعمال نہ ہو سکے، دوسری جانب اربوں روپے کا ضمنی بجٹ بھی جاری کیا گیا،رانا تنویر کی سربراہی میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں 16سے 17فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نان ٹیکس وصولیوں میں بہتری آئی ہے۔

اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ قوم کو بیوقوف مت بنائیں ،سیکرٹری خزانہ آخری سہ ماہی میں جس تاریخی ٹرینڈ کی بات کررہے ہیں وہ غلط ہوتا ہے۔

تازہ ترین