• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برٹش مسلمان دانشور نے مسجد ٹرسٹیز کیخلاف ہتک عزت کامقدمہ جیت لیا

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) ایک برٹش مسلمان دانشور عبدالرزاق نے لندن ہائی کورٹ میں ایکسیٹر مسجد کے ٹرسٹیز کے خلاف واٹس اپ پر ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا، مسجد کے ٹرسٹی محمد نبراس حسن، جو ایکسیٹر مسجد کے سربراہ ہیں، نے ہائی کورٹ کی کوئنز بینچ ڈویژن میں اعتراف کیا کہ انھوں نےمشرق وسطیٰ کے تنازعے، انسداد دہشت گردی اور داعش کے جہادیوں سے متعلق معاملات کے ماہر طلحہ عبدالرزاق کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے تھے۔ عبدالرزاق کے خلاف 2015 کے موسم گرما میں بھی ایکسیٹر مسجد کے معاملات میں شفافیت کے فقدان پر آواز اٹھانے پر ان کے خلاف انتہاپسندی، تشدد اور فرقہ واریت کے اسی طرح کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ انھوں نے جنوری 2016 میں لندن ہائی کورٹ میں کلیم دائر کیا تھا۔ محمد نبراس حسن نے عبدالرزاق پر ایک واٹس اپ گروپ میں، جس کے کم وبیش 100 ارکان ہیں، دہشت گردی اور اخوان المسلمین کا رکن ہونے کا بھی الزام عائد کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اخوان بالواسطہ یا بلا واسطہ دہشت گردی میں ملوث ہے۔ عبدالرزاق نے اپنے دعوے میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ وہ نہ تو دہشت گرد ہیں اور نہ اخوان المسلمین کے رکن ہیں۔ انھوں نے نبراس حسن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیاتھا لیکن نبراس حسن نے اس سے انکار کر کے ان پر آوازے کسے۔
تازہ ترین