• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عورتوں کو گھر چلانے کیلئے گائے، بھینس اور بکریاں دیں گے، عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی، نوجوانوں کو ہر سال 50 ہزار وظیفے، ہر ماہ 80 ہزار لوگوں کو بلاسود قرضے ملیں گے، عمران خان

پاکستان مشکل وقت سے نکل چکا ہے، وزیراعظم عمران خان


لیہ(ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل چکا ہے تاہم ابھی بھی بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن ملک درست راہ پرگامزن ہے‘ قوم کو مزید خوشخبریاں ملیں گی۔

میں نے آئی جی پنجاب کو کہا ہے کہ جو بڑے بڑے ڈاکو ہیں ان کو پکڑیں‘ پولیس بڑے چوروں کو پکڑے گی تو چھوٹے خود ٹھیک ہو جائیں گے‘وہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں جہاںبڑے چور لندن چلے جائیں اور چھوٹے چور پکڑے جائیں۔

اگر ہم گذشتہ حکومتوں کے لئے گئے قرضوں کی اقساط بروقت واپس نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔ تعلیم، صحت، انصاف اور تھانوں کا نظام بہتر بنا رہے ہیں، 80 ہزار لوگوں کو ہر ماہ بلاسود قرضے اور 50 ہزار غریب نوجوانوں کو ہر سال اسکالرشپس دیں گے‘خواتین کو ایک گائے، ایک بھینس اور تین بکریاں دی جا رہی ہیں تاکہ وہ اپنا گھر چلا سکیں۔

ملک بھر میں مزدور اور غریب طبقہ کو چھت اور خوراک کی فراہمی کیلئے پناہ گاہیں تعمیر کی جا رہی ہیں‘ہم وہ پاکستان بنائیں گے جہاں کوئی بھوکا اور سڑک پر نہیں سوئے گا‘غریب اور امیر کیلئے یکساں نصاب لا رہے ہیں، اساتذہ کیلئے جزا اور سزا کا نظام لایا جا رہا ہے۔

عدالتوں میں جانے والے غریب لوگوں کو پیسے دیں گے تاکہ وہ وکیل کر سکیں ۔ وہ جمعہ کے روز لیہ میں احساس پروگرام کے”میرا کاروبار میری آمدنی“ کے تحت مستحق افراد میں اثاثہ جات کی تقسیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی اب تک کی ہونے والے ترقی میں امیر، امیر تر ہوتا گیا جبکہ غریب اپنی جگہ پر اسی طرح رہا۔

یہ فاصلہ بڑھتا چلا گیا‘کوئی بھی معاشرہ اس صورتحال میں ترقی نہیں کر سکتا۔ ہم عدالت میں غریب افراد کو انصاف کی فراہمی کیلئے قانونی معاونت فراہم کریں گے۔ سرکاری سکولوں کا بگڑا ہوا نظام درست کرنے جا رہے ہیں، غریب اور امیر کیلئے یکساں نصاب لا رہے ہیں، یہ آسان کام نہیں ہے، اس کو درست کرنے میں وقت لگے گا۔

ہم چاہتے ہیں کہ اساتذہ کیلئے سزا اور جزا کا نظام ہو، جو اساتذہ سکولوں میں نہیں آتے انہیں فارغ کرکے ان کی جگہ پر ایسے نوجوان بھرتی کئے جائیں جو بچوں کو پڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا نظام بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، تھانوں پر لوگوں کو اعتماد نہیں ہے۔

عام آدمی کو تھانوں سے تحفظ نہیں ملتا، نئے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر ضلع میں چھوٹے کی بجائے بڑے مجرموں کو پکڑیں‘بڑے ظالموں، ڈاکوؤں اور قاتلوں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالیں تو چھوٹے خود بخود ٹھیک ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں بڑے چور ایوانوں میں پھریں، لندن چلے جائیں اور بڑے بڑے گھروں میں رہیں لیکن چھوٹے چورپکڑے جائیں۔

تازہ ترین