• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکلاء تنظیمیں عدلیہ کو بچانے کے لئے متحد ہیں، کامران مرتضیٰ

وکلاء تنظیمیں عدلیہ کو بچانے کے لئے متحد ہیں، کامران مرتضیٰ


کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ فروغ نسیم کے استعفے کے مطالبہ کے پیچھے پاکستان بار کونسل کی اندرونی سیاست نہیں ہے، تمام وکلاء تنظیمیں سمجھتی ہیں کہ عدلیہ کیخلاف سازش ہورہی ہے، وکلاء تنظیمیں عدلیہ کو بچانے کے لئے متحد ہیں ،اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی منشاء کے بغیر کوئی بات کہی تھی تو وزیرقانون کو اسی وقت اختلاف کرنا چاہئے تھا، اس وقت وزیرقانون کی خاموشی سے ان کی رضامندی ظاہر ہوتی ہے۔وہ جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل اور ماہر افغان امور رحیم اللہ یوسف زئی بھی شریک تھے۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ دیہات میں گائے، بھینس، مرغیاں فراہم کرنے سے وہاں لوگوں کی زندگی پر اثر پڑتا ہے،وزیراعظم بالکل نہیں بدلے ہیں ان کے معیارات وہی ہیں، ہم پروجیکٹ پر نواز شریف، شہباز شریف کی تصاویر لگانے پر اعتراض کرتے تھے،وزیراعظم کے احکامات پر سرکاری جگہوں سے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر ہٹوائیں، 200ارب روپے کا احساس پروگرام پاکستان کا سب سے بڑا پروگرام ہے،رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا کہ امریکا نے طالبان سے حملوں میں کمی لانے کی شرط منوالی ہے،افغان طالبان اور امریکا میں معاہدہ ہونے کے قریب ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے سال اچانک مذاکرات ختم کر کے طالبان سے مزید رعایتیں حاصل کی ہیں، صرف ایک ہفتے کی فائر بندی کے بعد معاہدے پر دستخط بڑی کامیابی ہے۔میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب کے دورے میں خواتین میں گائے، بکریاں اور بھینسیں تقسیم کیں، مظفر گڑھ میں انہوں نے ایک سڑک کے افتتاح کے ساتھ طیب اردوان اسپتال کا فیتہ بھی کاٹا، عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد ہر طرح کے منصوبوں کا فیتہ کاٹتے رہے ہیں لیکن عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو منصوبوں کا افتتاح کرنے پر اس وقت کی حکومت پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے، عمران خان منصوبوں کے افتتاح اور فیتے کاٹنے کو شوبازی قرار دیتے تھے، وہ کہتے تھے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی ساری ترقی صرف اخباروں میں ہے، ن لیگ صرف اشتہارات پر پیسہ بہاتی ہے، نواز شریف اور شہباز شریف فیتے کاٹنے کے سوا کوئی کام نہیں کرتے، عمران خان یہ بھی کہتے تھے کہ ہم ان سے جتنے بھی سوال پوچھتے ہیں شریف برادران اتنے زیادہ فیتے کاٹنا شروع ہوجاتے ہیں ، مگر اب تاریخ اپنے آپ کو دہرارہی ہے، تبدیلی کی دعویدار حکومت میں کچھ تبدیل ہو نہ ہو مگر عمران خان ضرور تبدیل ہورہے ہیں، عمران خان شہباز شریف کو آڑے ہاتھوں لیتے تھے کہ وہ عوام کے پیسوں سے لیپ ٹاپ بانٹ کر خود کی نمائش کرتے ہیں مگر اب عمران خان خود عوام میں گائے، بھینس اور بکریاں بانٹ رہے ہیں، عمران خان اب اہم لیکن چھوٹے چھوٹے منصوبوں کا افتتاح خود کرتے ہیں، انہوں نے لیہ میں خواتین میں گائے، بھینسیں، اور بکریاں بانٹیں ساتھ ہی مظفر گڑھ میں ایک سڑک کا افتتاح بھی کیا، عمران خان نے طیب اردوان اسپتال کا بھی افتتاح کیا جس کے بارے میں ن لیگ الزام لگارہی ہے کہ اس اسپتال کا افتتاح شہباز شریف پہلے ہی کر چکے ہیں، وزیراعظم عمران خان ایسے ایسے منصوبوں کا افتتاح کررہے ہیں جن کے افتتاح پر وزیراعظم کل تک تنقید کرتے تھے، ایک لنگر خانہ بھی کھولنا ہو یا سالن کی پلیٹ بانٹنی ہو تووزیراعظم خود لنگر خانے پہنچ جاتے ہیں، کسی ٹرین یا نئے روٹ کا افتتاح کرنا ہو ، کسی نہر کی تعمیر کا افتتاح ہو یا کسی پناہ گاہ کی اوپننگ کی فیتہ کانٹنا ہو تو عمران خان خود فیتہ کانٹنے حاضر ہوجاتے ہیں، محض ایک ماڈل پولیس اسٹیشن کا افتتاح بھی کرنا ہو تو عمران خان موقع ضائع نہیں کرتے، اس میں کوئی شک نہیں کہ لنگر خانہ ہو یا شیلٹرز ہومز یہ غریب عوام کے مفاد میں ہیں، عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جتنی بھی کوشش کی جائے وہ کم ہے، ہم ایسے منصوبوں اورا قدامات کو سپورٹ کرتے ہیں لیکن ہماری تنقید ان منصوبوں پر نہیں ہے بلکہ خود عمران خان کے طے کردہ معیار پر ہے جہاں وہ ماضی کی حکومت پر تنقید کرتے تھے، عمران خان اخبارا ور ٹی وی پر چلنے والے اشتہارات پر شہباز شریف کو شوباز شریف کہتے تھے جن میں ان کی تصویر شائع ہوتی تھی مگر اب عمران خان بدل گئے ہیں، عمران خان کے وسیم اکرم پلس یعنی عثمان بزدار وہی کارنامے انجام دے رہے ہیں مگر عمران خان اسے شوبازی نہیں قرار دے رہے، تبدیلی کی حکومت میں عمران خان کے معیار بدل رہے ہیں اور وہ اپنے ہی دعوؤں سے پیچھے ہٹتے نظر آرہے ہیں۔

تازہ ترین