• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا پی ایس ایل کی مایوس کن افتتاحی تقریب کے پیچھے بھارتی ہاتھ تھا؟ سوشل میڈیا پر مخصوص افراد کی بحث

کراچی(عبدالماجد بھٹی،اسٹاف رپورٹر) مشہور بھارتی شو ز ڈائریکٹر شوبھرا بھرد واج کراچی میں پی ایس ایل افتتاحی تقریب ڈائریکٹ کرنے کے بعد اور کراچی میںایک ہفتہ گزارنے کے بعد اب بھارت جاچکی ہیں،تقریب کاجہاں مداحوں کو بے صبری سے انتظار تھا وہیں اس مایوس کُن تقریب کے پیچھے بھارتی ایونٹ پلانر کے ہونے پر مداح آگ بگولا ہو گئے بحث ہورہی ہے کہ کیا پی ایس ایل کی مایوس کن افتتاحی تقریب کے پیچھے بھارتی ہاتھ تھا؟ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کی افتتاحی تقریب کے انتظام کو بھارتی ایونٹ پلانر و ڈائریکٹر شوبھرابھردواج کے سپرد کیا گیا تھاجو بھارتی میں کئی بڑی تقاریب کو ڈائریکٹ کرنے کا تجربہ رکھتی ہیں۔ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کے لئے شوبھراکی تقرری پاکستان کرکٹ بورڈ نے براہ راست نہیں کی تھی،بھارت،دبئی اور دنیا کے کئی ملکوں میںکامیاب شوز کرنے والے شوبھرا پاکستان سپر لیگ کی افتتاحی تقریب کو یادگار بنانے میں ناکام رہیں۔سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث میں کہا جارہا ہے کہ پاکستان میں شوبھرا سے بہتر تخلیقی لوگ موجود ہیں لیکن وہ بھارتی تڑکے کے باوجود تقریب کو یادگار نہ بنا سکیں۔شوبھرابڑے نام کی وجہ سے شوبھرا واج کو بھاری معاوضے کے عوض کراچی بلا کر350فنکاروں سے پرفارمنس لینے کی ذمے داری لی گئی۔حیران کن طور پر پہلی بار پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب میں پرفارم کرنے والے تمام فنکار پاکستانی تھے لیکن ان سے کالینے کی ذمے داری بھارتی کی شو ڈائریکٹر کو دے دی گئی۔افتتاحی تقریب کے بارے میں سوشل میڈیا میں تنقید ہورہی ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ تقریب کو مایوس کن قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن تقریب مزید بہتر ہوسکتی تھی۔بھارتی دائریکٹر2016میں انڈین پریمئر لیگ کی افتتاحی تقریب کو بھی کامیابی سے آرگنائز کرچکی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ شو ز ڈائریکٹر شوبھرا بھرد واج نے ہی تقریب کرائی تھی لیکن ان کی تقرری براہ ارست پاکستان کرکٹ بورڈ نے نہیں کی تھی۔شوبھرا کا کہنا ہے کہ میں پہلی بار پاکستان آئی تھی اور اس تقریب کے کامیاب انعقاد کے لئے پرجوش تھی۔پی ایس ایل کی نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والی تقریب ایک بڑا شو تھا جس میں کئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔کاسٹ بھی بڑی تھی اور کاسٹیوم کا بھی اعلی پیمانے پر استعمال ہوا۔ان کا کہنا ہے کہ آپ جب مجھے ڈائریکٹر کی حیثیت سے دیکھتے ہیں تو میں غصے میں دکھائی دیتی ہوں۔عام زندگی میں غصے والی نہیں ہوں بلکہ مجھے شو کو کامیاب کرنے کے لئے بعض دفعہ غصہ دکھانا ہوتا ہے۔شو کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ایک وژن کو سامنے رکھا جاتا ہے۔شو کو ٹیلی کاسٹ کرنے کے لئے ہمارے سامنے ایک ٹائم لائن ہوتی ہے۔اس کے پیرا میٹرز ہوتے ہیں۔شوبھرا نے کہا کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کے لئے بھارت،آسٹریلیا،انگلینڈ،یوکرائن ،اور مراکش کے ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیںتھی۔اس شو میں ہمارے سامنے سب سے بڑا ہدف یہ تھا کہ شو ختم ہونے کے تیس منٹ میں ہمیں اسٹیج بھی ھٹانا تھا تاکہ اسی گراونڈ پر ٹورنامنٹ کا پہلا میچ بھی شروع کیا جاتا۔شوبھرا کی پاکستان آمد کے بارے میںجنگ کے استفسار پر پی سی بی ترجمان نے کہا کہ افتتاحی تقریب کے ایونٹ پرو کا تقرر اوپن ٹینڈر کے ذریعے کیا گیا تھاجس کمپنی نے سب سے کم بولی دی اسے پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کا ٹھیکہ دیا گیا۔اسی کمپنی نے ڈائریکٹر کے لئے شوبھرا بھرد واج کا تقرر کیا معاوضہ بھی اسی نے ادا کیاہے۔ترجمان نے اعتراف کیا کہ افتتاحی تقریب پر21 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔2018کی تقریب پربیس لاکھ ڈالرز اورگذشتہ سال ایک اعشاریہ 75ملین ڈالرز کے اخراجات آئے تھے۔گذشتہ سال ہالی ووڈ کے سنگر پٹ بل کو افتتاحی تقریب کے لئے ساڑھے سات لاکھ ڈالرز معاہدہ کیا گیا تھا لیکن بعد میں جہاز خراب ہونے کی وجہ سے پٹ بل دبئی نہیں پہنچ سکے تھے۔لیکن ان کے معاوضے کا تنازع اب بھی طے نہیں ہوسکا ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے لئے جس کمپنی سے معاہدہ کیا تھا اس نے شو ز ڈائریکٹر شوبھرا بھرد واج کو پاکستان بلا کر یہ ایونٹ کامیابی سے کرانے کی ذمے داری دی۔بھردواج سات سال پہلے ڈائریکٹر کی حیثیت سے آئیں انہوں نے2010میں نئی دہلی میں کامن ویلتھ گیمز کی افتتاحی تقریب بھی کرائی جس میں 8ہزار ایتھلیٹ نے شرکت کی۔پی سی بی نے اعتراف کیا کہ پی ایس ایل کے کریو میں بھارتی اراکین سمیت کئی ملکوں کے لوگ پاکستان آئے ہوئے ہیں۔پی سی بی جس کمپنی کو پروڈکشن کی ذمے داری دی ہے اس سے یہ بھی طے پایا ہے کہ وہ پاکستانی کریو کو بھی کام سکھائیں گے۔غیر ملکی کریو اس سے قبل بھی پی ایس ایل کے لئے کام کرچکا ہےپی سی بی کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں کئی کرکٹ سیریز ہورہی ہیں۔آئی پی ایل بھی قریب ہے اس لئے دستیاب کریو کی خدمات حاصل کی گئیں لیکن اس کریو کے لوگ ماضی میں بھی پاکستان آچکے ہیں۔بپاکستان سپر لیگ کی افتتاحی تقریب رنگ نہ جماسکی۔شائقین کرکٹ نے سوشل میڈیا پر تقریب پر شدید تنقید کی اور کئی خامیوں کی نشاندھی کی۔پی ایس ایل میں ماضی کی چار افتتاحی تقاریب میں غیر ملکی فنکار ایکشن میں ہوتے تھے لیکن اس بار خالصتا پاکستانی فنکاروں نے شرکت کی ۔پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ عام طور پر اس قسم کی تقاریب ٹی وی کے لئے ہوتی ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں نے طویل دورانئے کی تقریب کو بورنگ قرار دیا۔سوشل میڈیاپر ایک شخص نے لکھا کہ تقریب دیکھنے سے بہتر تھا کہ ہم ٹریفک میں پھنس جاتے۔شائقین کا کہنا ہے کہ تقریب میں تسلسل نہ تھا اور وہ دلفریبی دکھائی نہیں دی۔فنکاروں کی پرفارمنس کے دوران وقفے زیادہ تھے۔جبکہ گلوکاروں نے اپنے مشہور گانے نہیں گائے۔نیشنل اسٹیڈیم میں32ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے لیکن کم از کم آٹھ ہزار نشستیں خالی تھیں۔افتتاحی تقریب کے بارے میں ہر کوئی بات کررہا تھالیکن گراونڈ تماشائیوں سے نہ بھر سکا۔تقریب کو آرگنائز کرنے والوں نے گراونڈ میں موجود تماشائیوں کی اہمیت کو نظر انداز کردیا۔اس لئے تماشائیوں نے فنکشن کو بور قرار دیا جبکہ پولیس کی سختی کی وجہ سے تماشائیوں کو گراونڈ میں داخل ہونے میں مشکل پیش آئی۔پروگرام کے میزبان بھی رنگ نہ جماسکے۔
تازہ ترین