• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جبری مذہب تبدیلی، بچوں کی شادی پر مکمل پابندی عائد کردی، وزیر اعلیٰ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں انکی حکومت نے ایسے قانون نافذ کیے ہیں جس کے تحت جبراً مذہب تبدیل کرنے اور بچوں کی شادیوں پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ یہ بات انہوں نے امریکہ کے خصوصی مشیر برائے مذہبی اقلیتی امور مسٹر نکس ٹیمس کی سربراہی میں ایک امریکی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ صوفیاء کرام کی سرزمین ہے اس لیے صوبے کے عوام قدرتی طور پر انسانی حقوق، باہمی تعاون کا احترام کرتے ہیں۔ خصوصی مشیر برائے مذہبی اقلیتی امور مسٹر ناکس نے کہا کہ پرائمری کلاس کے طالب علم کو انسانی حقوق کی تعلیم دی جانی چاہئے تاکہ وہ بڑے ہوکر دوسرے مذاہب اور اپنے لوگوں کے افکار کا احترام کرنے لگیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکی پارٹی نے 2018 کے عام انتخابات میں تین ہندو امیدواروں کو عام نشستوں پر ٹکٹ دیا جو منتخب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکی حکومت نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کے تحت 18 سال کی عمر کو پہنچنے سے قبل کوئی بھی اپنا مذہب تبدیل نہیں کرسکتا۔ اب جبراً مذہب تبدیل کرنا قانون کے منافی ہے۔ اس پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی کی عمر 18 سال سے شروع ہوتی ہے۔

تازہ ترین