• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کا اپوزیشن سے رویہ سخت اور حکومت سے نرم ہے، یورپی کمیشن

اسلام آباد (طارق بٹ) یورپی کمیشن نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن سے سخت اور حکومتی رہنماؤں سے نرم رویہ اختیار کرنے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ میڈیا آزادی کی اَبتر صورتحال کی بھی مذمت کی ہے۔ 

کمیشن کے مطابق جبری گمشدگیوں کے خلاف بھی مؤثر اقدامات نہیں کئے گئے۔ آزادیٔ اظہار اور میڈیا پر بھی قدغن لگائی جا رہی ہے۔ یورپی یونین کی جوائنٹ اسٹاف ورکنگ ڈاکیومنٹ میں سول سوسائٹی کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا گیا۔ 

مطالبہ کیا گیا کہ دھمکیوں، اغواء کی وارداتوں، انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں کے قتل، وکلاء اور صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ جبری گمشدگیوں کے خلاف اور محنت کشوں کے حقوق کے لئے دستور سازی میں پیش رفت نہیں ہوئی۔ 

انسداد تشدد کا بل پارلیمنٹ میں پیش ہوا لیکن فیصلہ سازی تاخیر کا شکار ہے۔ وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان کو اپنے جی ایس پی پلس حیثیت میں جلد توسیع مل جائے گی۔ 

نیب کا انسداد دہشت گردی کیلئے مہم جاری رکھنے کا ارادہ ہے۔ اس کیلئے نوجوانوں میں آگاہی پیدا کرنے پر توجہ مرکوز ہے ۔ حکومت کی مالی معاونت سے انٹی کرپشن اکیڈمی قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احتسابی مہم کیلئے حکومت نیب کو زیادہ خودمختاری اور اعتماد دے۔ قومی سلامتی کے ایشو کو آزادیٔ اظہار پر قدغن کے لئے بروئے کار لایا جاتا ہے۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے بڑھتے ہوئے دبائو کو حکومت کی خاموش رضامندی حاصل ہوتی ہے۔ دھمکی آمیز حربے متنوع ہوتے ہیں، بعض ان کا دائرہ اہل خانہ تک پھیلا ہوا ہوتا ہے۔ 

اپوزیشن پارٹیاں جولائی 2018ء کے عام انتخابات کی شفافیت پر سوال اُٹھاتی ہیں۔ رپورٹنگ کے عرصہ میں آزادیٔ اظہار کو حکومتی وعدوں کے باوجود محدود کر دیا گیا۔ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے بچاؤ کے لئے متعدد اسٹریٹجک خامیوں کی نشاندہی کی گئی۔ 

جس کی وجہ سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں برقرار رکھا گیا ہے جبکہ یورپی یونین کی تیسری دُنیا کے ممالک کیلئے ہائی رسک فہرست میں بھی پاکستان شامل ہے۔ بڑی تعداد میں زیرالتواء مقدمات اور عدالتی نظام کے اسٹرکچرل ایشوز کی وجہ سے انصاف کی فراہمی کا عمل سست ہے۔ رپورٹ میں مذہبی اقلیتوں پر مذہبی انتہاپسندوں کے حملوں کا بھی ذکر ہے۔ توہین رسالتﷺ سے متعلق سخت قوانین کا غلط استعمال ہوتا ہے۔

2018ء اور 2019ء میں حکومت نے مذہب آزادی کے فروغ اور تشدد کے تدارک کیلئے مثبت اقدامات کئے۔ انٹرنیشنل این جی اوز کی رجسٹریشن کا ریگولیٹری فریم ورک بڑا وسیع اور مبہم ہے۔ توہین رسالتﷺ قانون کے غلط استعمال کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے قانون کا جائزہ لیا گیا۔ 

اس حوالے سے مقدمات کی تحقیقات اب صرف ضلعی پولیس سربراہ ہی کرے گا۔ پاکستان نے تعزیرات پاکستان کی دفعات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے تا کہ سزائے موت کی حد کا تعین کیا جا سکے۔ اسے کم کر کے آئی سی سی پی آر کے خطوط کے تحت لایا جائے۔ عمر قید کا دورانیہ بڑھانے کا معاملہ بھی زیرغور ہے۔ 

آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل۔6 کے مطابق سزائے موت کی حد میں کمی کیلئے کوئی دستوری پیش رفت نہیں ہوئی۔ سمندرپار پاکستانیوں کے امور اور انسانی وسائل کی وزارت نے نیشنل لیبر پروٹیکشن فریم ورک پر کام مکمل کر لیا ہے لیکن چاروں صوبوں نے اسے اختیار نہیں کیا ہے۔ چائلڈ لیبر پر سروے جاری ہیں۔ 

ٹریڈ یونینوں کے حقوق یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو منشیات پر قابو پانے کے سلسلے میں بدستور چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انٹی نارکوٹکس فورس میں اضافے کے منصوبے قابل تعریف ہیں۔ تاہم اسمگلنگ کے راستوں کو روکنا اور خطے میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت رہتی ہے۔ 

پاکستان کو 2014ء میں جی ایس پی پلس دیا گیا ہے۔ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی حیثیت قابل تشویش ہے جہاں کمشنروں کی میعاد مئی 2019ء میں مکمل ہو گئی۔ نئے کمشنرز کا تقرر ہنوز نہیں ہوا۔ 

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق پالیسی خطوط تشکیل دیئے ہیں تا کہ انسانی حقوق کیلئے لڑنے والوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ جس کی پارلیمنٹ نے بھی توثیق کر دی ہے۔ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال صحافیوں کی بہبود اور تحفظ کے لئے بل کا مسودہ تیار کیا۔ 

دریں اثناء اپنے حالیہ دورۂ برسلز کے بعد وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس حیثیت پر یورپی یونین کمیشن کے سینئر حکام کو معاون و مددگار پایا۔ 

یورپی یونین کے قابل تشویش امور پر ان حکام کو پاکستان کی مثبت کوششوں کے بارے میں کامیابی سے باور کرا دیا گیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ کمیشن جلد یورپی یونین کو پاکستان کے لئے جی ایس پی پلس حیثیت کیلئے جلد سفارش کرے گا۔ اس سلسلے میں مانیٹرنگ کمیشن آئندہ اپریل میں پاکستان آئے گا۔

تازہ ترین