• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹر یفک جا م مسئلے کے حل کیلئے تر جیحی بنیا د پر کام کیا جائے، کمشنر

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے)کمشنر راولپنڈی کیپٹن(ر) محمد محمود نے کہا ہےکہ راولپنڈی میں ٹریفک جا م کے مسئلے کے حل کے لئے تر جیحی بنیا د پر کام کیا جائے ۔ راولپنڈی کا سب سے بڑا مسئلہ بے ہنگم ٹر یفک کا ہے۔ ڈو یژن بھر میں مختلف تر قیا تی منصو بے شر و ع کیے جا رہے ہیں ۔ پی آ ئی سی آ ئی آئی پی کے دوسرے فیز میں راولپنڈی شہر کی شمو لیت خو ش آ ئند ہے ۔ ہما ری بھرپور کوشش ہے کہ ملکی معیشت کو بہتر بنا نے کے لئے ذرا ئع مو صلا ت پر خصوصی تو جہ دی جا ئے ۔ وہ کمشنرآفس را ولپنڈی میں پنجاب انٹرمیڈیٹ سیٹیز امپر و منٹ انوسٹمنٹ پروگرام( پی آئی سی آئی آئی پی) نما ئندو ں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس مو قع پر بر یفنگ میں بتایا گیا کہ اس پروگرام کے فیز ون میں سیا لکوٹ اور سا ہیوال شامل تھے جبکہ فیز ۔ ٹو میں پنجاب کے سات بڑے شہر سر گو دھا، بہا ولپور، ر حیم یار خان، مظفر گڑھ، ملتان، ڈی جی خان اور راولپنڈی شا مل ہیں۔ اس پر وگرام کا مقصد عوام کو دی جا نے والی میو نسپل سروسز کی بہتری ہے جس کیلئے واٹر سپلائی، سینی ٹیشن، سالڈ و یسٹ کلیکشن، ٹر ا نسپورٹ اور عوامی جگہوں کی اپ گر یڈ یشن و بحالی شامل ہے۔اس منصو بے کا سب سے اہم نکتہ اربن ٹر نسپورٹ کنسلٹنٹ ہے جو کوا لٹی بس سسٹم کی فراہمی، راہ گیروں اورسا ئیکل سواروں کی سہو لت، ٹر یفک مینجمنٹ سسٹم ،پا ر کنگ منیجمنٹ سسٹم و دیگر سہولیات کو د یکھے گا۔ 2050 تک کے اس پر و گرام کے لئے پہلے پا نچ سال کی فنڈ نگ ہو چکی ہے اور جلد ہی اس پروگرام کے اثرات عوام تک پہنچنا شر و ع ہو جا ئیں گے۔ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کی مالی اعانت سےسات شہروں میں میونسپل سروسز کی بہتری کیلئے 27 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ جس کامقصد شہر کی سطح پر شہری ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنا ، شہر کی مربوط منصوبہ بندی ، شہری خدمات کے لئے ادارہ جاتی فریم ورک ، افادیت کے کاروباری عمل کو مضبوط بنانا ، اور شہری بنیادی ڈھانچے اور خدمات کو بہتر بنانا ہے۔کمشنر راولپنڈی نے بتایا کہ ہم اس منصوبہ میں سڑکوں کی بہتری ، شہر کے علاقوں میں ٹریفک رش کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹریفک سروے شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا بڑا حصہ شہری ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔اس کیلئے کنسلٹنسی فرم کا تقرر کریں گے۔جس کیلئے 16 کمپنیوں نے اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور واٹر ٹریٹمٹ پلانٹ کے قیام کوبھی اس میں شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس پروگرام میں لئی ایکسپریس وے ، رنگ روڈ اور دادوچہ ڈیم شامل نہیں ہیں۔
تازہ ترین