راولپنڈی (خبر نگار) تحریک جوانان پاکستان و کشمیرمحمد عبداللہ گل نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا پاکستان کا دورہ نہ کرنا ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری ہے۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے جو بھی امریکی صدر بھارت آتا تھا وہ پاکستان کا بھی دورہ کر کے جاتا تھا۔ صدر ٹرمپ کو وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران پاکستان آنے کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول بھی کی لیکن اس کے باوجود ٹرمپ نے اپنے دورِ اقتدار میں پاکستان کا دورہ نہیں کیا جو ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری ہے۔کنٹرول لائن پر بھارت کی جارحیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ علاقائی سیاست میں پاکستان کی ابھرتی پوزیشن کی وجہ سے ہندوستان مایوس ہے۔ محمد عبداللہ گل نے کہا کہ الیکشن سے پہلے امریکہ نے اپنی فوجیں افغانستان سے نکال کر الیکشن مہم کو چلانا ہے اور ہیوی مشینری کو نکالنے کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال ہونی ہے اس لئے انہوں نے بھارت میں پاکستان کو اپنا اچھا دوست کہا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمت کے عمل میں پاکستان کا مرکزی مقام ہندوستان کے بالادستی ڈیزائن کے خلاف ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کو بے نقاب کیا ہے کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔ ہندوستان میں شہریت بل کے خلاف عوام سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ بھارت کے پاکستان کے بارے میں جنگی رویوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوسکتی ہے۔ ہندوستانی حکومت نسل پرست ہے اور اقلیتیں خوفزدہ زندگی گزار رہی ہیں لیکن امریکی صدر نے ان ظلم و ستم پر اپنی تشویش کا اظہار بھی نہیں کیا۔