• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک ارب کی چینی برآمد،سندھ کی 5شوگر ملز سے تفصیلات طلب

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) ایف بی آر حیدرآباد کے چھاپے میں ایک ارب روپے سے زائد مالیت کی چینی برآمدگی کے معاملے پر ابتدائی انکوائری کے بعد سندھ کی 5شوگر ملوں اورایک بینک کو لیٹرارسال کرکے چینی کی خرید وفروخت ‘ بینک اکاؤنٹس سے لین دین اور ٹیکسوں کی ادائیگی کی تفصیلات طلب کرلیں ‘ ذائع کاکہناہے کہ بھاری مقدار میں چینی کی برآمدگی کے معاملے کو دبانے کے لئے بااثر شخصیات سرگرم ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق کوٹری سائٹ ایریا میں ہائی ٹیک آئل مل کے گوداموں سے برآمدہونے والی غیرقانونی طورپر ذخیرہ کی گئی ایک ارب سے روپے سے زائد مالیت کی چینی کی بوریوں کے معاملے پر ایف بی آر ذرائع کے مطابق فیکٹری مالک نے چینی خرید وفروخت کاریکارڈ پیش کردیاہے جبکہ دانش ٹریڈرز نامی کمپنی کاکوئی ریکارڈ پیش نہیں کیاجاسکااوردانش ٹریڈرز نامی کمپنی بوگس ثابت ہوئی ہے ۔ مل مالک کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق یہ چینی باوانی شوگرملز‘ انصاری شوگرملز‘ چمبڑ شوگرملز ‘ ٹنڈوالہ یار شوگر مل سمیت 5شوگرملوں کے گیٹ پاس اوربلٹی کے ذریعے ہائی ٹیک آئل مل کے گودام منتقل کی گئی تھی ۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق ابتدائی انکوائری کے بعدپانچوں شرگرملوں سے چینی کے اسٹاک کی فروخت‘ بینک اکاؤنٹس سے لین دین اور ٹیکسوں کی تفصیلات کے لئے انہیں لیٹرز لکھ دیئے گئے ہیں جبکہ حیدرآباد کے ایک بینک سے بھی اس ضمن میں ٹرانزکشن کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ اہم سیاسی شخصیات کی شوگرملوں سے چینی کی منتقلی اور غیرقانونی ذخیرہ کامعاملہ میڈیا میں انے پر ایف بی آر اورضلع جامشورو انتظامیہ شدید دباؤ کاشکار ہے کیونکہ اس معاملے کو دبانے کے لئے اہم شخصیات سرگرم ہوگئی ہیں ۔پیر کو ”جنگ“ نے اس سلسلے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر انٹیلی جنس ایف بی آر ممتاز تھیبو سے رابطے کی کوشش کی توان کا فون وصول نہیں کیاجارہاتھا ۔بعدازاں فون بند کردیاگیا ۔واضح رہے کہ ایف بی آر نے ابتدائی طورپر 4ارب روپے مالیت کی دو لاکھ سے زائد چینی کی بوریوں کی برآمد گی کا دعویٰ کیا تھا لیکن ابھی تک برآمدشدہ بوریوں کی تعداد اوران کی مالیت بھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
تازہ ترین