• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال :۔کچھ لوگ تحریر شروع کرنے سے پہلے 786 لکھ لیتے ہیں ،اس سے مراد بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ہے۔کیا پوری بسم اللہ لکھنی چاہیے یا یہ پڑھ لینا کافی ہے؟

جواب :۔ ابجد کے قاعدےسے’’ 786 ‘‘بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کا عدد ہے ۔786 نہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ہے اور نہ ہی اس کےقائم مقام یا بدل ہے ،بلکہ یہ کاتب کی جانب سے ایک علامت ہے کہ اس نے ابتدا میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھی ہے ،لہٰذا قاری بھی بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھ لے ، پس 786 کو عین بسم اللہ سمجھنایا اس کے قائم مقام قرار دینا درست نہیں اور نہ ہی 786 لکھنے سے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم لکھنے کا ثواب ملتا ہے، البتہ اسے علامت کے طور پر لکھنا درست ہے، خصوصاً جب کہ لکھنے کامقصد یہ ہے کہ تحریر کو غلط جگہ ڈال دیا جائے گا، مگر اس کے باوجود اصل اور بہتر یہ ہے کہ پوری بسم اللہ لکھی جائے۔اگر کوئی اس کی بے ادبی کرتا ہے تو وہ اس کی بد ذوقی و بے ادبی ہے۔

تازہ ترین