• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حضرت زید بن ارقم ؓ روایت فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم سیّدنا ابو بکر صدیق ؓ کے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ نے پانی منگوایا۔ چناںچہ پانی اور شہد آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ آپ جب اِسے اپنے منہ کے قریب لے گئے تو بے اختیار رونے لگے، یہاں تک کہ قریب بیٹھے ہوئے صحابۂ کرامؓ نے بھی رونا شروع کردیا۔ تھوڑی دیر بعد آپ نے پھر پانی پینے کا ارادہ فرمایا، لیکن پانی اور شہد دیکھ کر دوبارہ رونے لگ گئے یہاں تک کہ صحابۂ کرامؓ نے دل میں خیال کیا کہ ہم شاید اِس رونے کا سبب دریافت نہ کرسکیں گے، لیکن جب حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے اپنے آنسو صاف کرلیے تو صحابۂ کرامؓ نے دریافت کیا: خلیفۃ الرسول! آپ کے آنسو بہانے کی وجہ کیا تھی؟ آپ نے ارشاد فرمایاکہ ایک مرتبہ مجھے نبی کریم ﷺ کی ہمراہی کا شرف حاصل ہوا تو میں نے دیکھا کہ آپﷺ اپنے جسم اطہر سے کسی نظر نہ آنے والی شے کو دُور فرما رہے تھے، میں نے عرض کیا:یا رسول اللہﷺ! آپﷺ کس چیز کو دُور فرما رہے ہیں؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا:’’ ابھی میرے پاس دنیا آئی تھی، میں نے اِس سے کہا کہ مجھ سے دُور رہو ،چناںچہ وہ واپس چلی گئی اور یہ کہہ گئی ہے کہ آپ نے تو مجھ سے کنارہ کشی اختیار فرمالی ہے، لیکن بعد میں آنے والے ایسا نہیں کر سکیں گے‘‘۔

تازہ ترین