• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مخلص، بے لوث اور سیاسی شعور سے آراستہ پڑھے لکھے سیاسی کارکن کسی بھی سیاسی پارٹی کا سب سے بڑا اور اتنا ہی قیمتی سرمایہ اور اثاثہ ہوتے ہیں کیونکہ ان کے ذریعے ہی سیاسی شعور لوگوں تک پہنچتا اور رائے عامہ بنتی ہے۔ اس وقت ہمارے ملک، قوم اور جمہوری سیاست کی سب سے بڑی ضرورت بھی یہی مخلص، بے لوث اور پڑھے لکھے سیاسی کارکن ہیں۔یہ سیاسی کارکن ہمیں تحریک ِ پاکستان کے دوران مصروف عمل دکھائی دیئے تھے اور اگر تحریک پاکستان نے 1940 سے 1947 تک کے سات سالوں میں زبردست مخالفت کے باوجود کامیابی حاصل کی تھی تو اس میں قائداعظم کی قیادت اور سیاسی کارکنوں کے جوش اور جذبے کادخل تھا۔ ویسے ہی مخلص، بے لوث، باشعور اور پڑھے لکھے سیاسی کارکن پیپلزپارٹی کو ذوالفقار علی بھٹو کی زیرقیادت 1969-70 کی عوامی تحریک کو بھی نصیب ہوئے تھے جن کا تحریک کو کامیاب بنانے اور انقلابی ابھار دینے میں پارٹی کے پہلے انتخابی منشور کے برابر کاحصہ تھا۔
اس کے بعد مرد ِ انقلاب کی آمرانہ طاقتوں نے سب سے پہلے اور سب سے زیادہ منفی طاقت سیاسی کارکنوں کے خلاف ننگی پیٹھوں پر کوڑے برسانے اوران کے خلوص اوربے لوث شعور کو کرپشن، کاروباری سیاست اور سودے بازی کے حوالے کرنے کی صورت میں کیا اور سیاست کو مخرب الاخلاق پیشے کی طرح بدنام کردیا اور خود سیاستدان بھی سیاسی عمل اور سیاست کو بدنام کر نے میں شامل اور شریک ہوگئے چنانچہ: حمیت نام ہے جس کا گئی تیمور کے گھر سے ہمیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ بہت سے غیرممالک میں اعلیٰ تعلیم و تربیت حاصل کرنے والے پاکستانی نژاد نوجوان کمپیوٹر انجینئر ، قانون دان، ڈاکٹر اور سماجی خدمات کا تجربہ رکھنے والے عام انتخابات سے پہلے انتخابی جمہوری سیاست میں بطور سیاسی کارکن حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان میں قانون دان اور سماجی کارکن محمود چودھری ان کے بھائی بسیم چودھری بھی شامل ہیں جو چودہ مارچ کو اپنے سیاسی عمل کا آغاز کریں گے اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی انتخابی مہم میں شامل اور شریک ہوں گے۔اس سلسلے میں پارٹی کے لیڈر محمد نوید چودھری کی طرف سے دعوت نامے جاری کئے گئے جن میں بتایا گیا کہ اس تقریب میں جمہوری سیاست کی مدد اور پاسداری کرنے والے قومی اورعالمی سطح کے صحافیوں اور میڈیا والوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ لاہور کے ایک بڑے ہوٹل میں بہت بڑے اجتماع کااہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں شریک لوگوں نے پنجاب اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد راجہ ریاض کے خیالات عالیہ سنے۔ محمد نوید چودھری کی انتخابی مہم کے اہم نکات کو پلے باندھا، چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کی بہت بڑی تصویر کی نقاب کشائی کی گئی۔ میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مرکزی سٹیج کی زینت بنایاگیا۔ تصویر کشائی اور پرتکلف کھانے کی دعوت اورفوٹو سیشن کے بعد یہ تقریب ختم ہوئی۔ محمود چودھری نے اپنی قابلیت، اہلیت اور سلیقے کا ثبوت 92 صفحات پر مشتمل ایک خوبصورت باتصویر نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیارپورٹ کی اشاعت کی صورت میں سب کے سامنے پیش کیامگریہ شاید کسی کو یاد ہی نہ رہا کہ محمود چودھری کا بھی بطور سیاسی کارکن کے تعارف کرایاجائے اور سیاسی میدان میں ان کی آمد کا خیرمقدم کیا جائے اور انہیں اپنے سیاسی شعور کی ایک تقریری جھلک دکھانے کا موقع بھی فراہم کیا جائے یاشاید پارٹی کی لیڈرشپ نے اس کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی ہوگی کہ تقریب کے میزبان کا شکریہ ہی ادا کر دیا جائے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ سیاسی کارکنوں کی عزت افزائی کو ضروری نہیں سمجھتے ہوں گے۔
تازہ ترین