برطانیہ میں موجود پاکستانی نژاد برطانوی قانون دان مزمل مختار نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی واپسی کے لیے لکھے گئے حکومتی خط کو بے معنی قرار دے دیا۔
مزمل مختار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے نواز شریف کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کروا کر پاکستان لانے کے لیے خط لکھنے کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔
قبل ازیں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھنے کی تصدیق کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کو واپس لانے کے لیے کاغذی کارروائی ضروری تھی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ نواز شریف نے عدالتی سہولت کا غلط استعمال کیا، امید ہے کہ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے وہ ضرور وطن واپس آئیں گے۔