پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا سمیت صنعتی حادثات اور آفات سے نمٹنے کے لیے قائدانہ کردار کے حامل ہیلتھ پروفیشنلز کی ضرورت ہے جو نہ صرف صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ مریضوں کے لیے مزید آسانیاں فراہم کرکے انہیں تیزی سے صحتیاب ہونے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
پاکستان کے موجودہ مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کورونا وائرس کی روک تھام میں کردار قابل تحسین ہے، انہوں نے آج سے کئی سال قبل اسٹیفن کووے کی کتاب 'پراثر لوگوں کی سات عادات' کا اردو میں ترجمہ کر کے پاکستانی معاشرے کے لئے بڑی اہم خدمت انجام دی ہے۔
ان خیالات کا اظہار معروف مفکر اور امریکی ادارے فرینکلن کووے سے تربیت یافتہ ٹرینر ڈاکٹر زکی الدین احمد نے "سیون ہیبٹس آف ہائیلی ایفیکٹو پیپل" کے عنوان سے منعقدہ ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ٹریننگ ورکشاپ میں کراچی کی تمام معروف میڈیکل یونیورسٹیز کے پروفیسر، سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں کے ہیڈز آف ڈپارٹمنٹ اور معروف معالجین نے شرکت کی۔
ٹریننگ ورکشاپ کے شرکاء کو قائدانہ صلاحیتیں حاصل کرنے اور انہیں ان صلاحیتوں کو اپنے اپنے اداروں میں بروئے کار لانے کی تربیت دی گئی تاکہ وہ وباء اور حادثات سے بخوبی نمٹ سکیں اور مریضوں کو بین الاقوامی معیار کی طبی سہولتیں فراہم کرسکیں۔
ٹریننگ ورک شاپ کے شرکاء کو امریکی ادارے فرینکلن کوے کی جانب سے سرٹیفکیٹ دیے جائیں گے جو انہیں بین الاقوامی تعلیمی اداروں اور ریسرچ انسٹیٹیوٹس میں مزید تربیت حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد انسٹیٹیوٹ آف لیڈرشپ ایکسیلنس (ILE) نے امریکی ادارے فرینکلن کووے کے تعاون سے کیا تھا۔
ٹریننگ ورک شاپ میں قومی ادارہ برائے امراض قلب، سول اسپتال کراچی، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، ضیاء الدین میڈیکل یونیورسٹی، آغا خان یونیورسٹی اسپتال، قومی ادارہ برائے امراض اطفال، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، بقائی میڈیکل یونیورسٹی، میمن میڈیکل انسٹیٹیوٹ، لیاقت نیشنل اسپتال، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سمیت دیگر اسپتالوں، یونیورسٹیوں اور کالجوں کے پروفیسرز اور ڈاکٹرز نے شرکت کی۔