• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
میں ممتاز جادوگر کا دوست ہوں اس لئے جانتا ہوں کہ آپ میری کسی کتھا پر یقین نہیں رکھتے۔ میرے ہر قصے کو جھوٹ کا پلندہ سمجھ کر بھول بھال جاتے ہیں۔ اس میں قصور آپ کا نہیں ہے، قصور میری قسمت کا ہے۔ اگر میں قصوری ہوتا تو آپ میری ہر اڑائی ہوئی بات پتھر کی لکیر جانتے اور پالک کو قصوری میتھی سمجھ کر کھا جاتے۔ یہ چھوٹی سی تمہید میں نے اس لئے باندھی ہے کہ میرے آج کے قصے کو آپ سنجیدگی سے لیں، اس پر غور کریں۔ میں حلفیہ بیان دیتا ہوں کہ میرا آج کا قصہ سو فیصد سچ ہے اور سچ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ زندگی بھر سچ بولنے والا شخص ذائقہ بدلنے کے لئے کبھی کبھار جھوٹ بولنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ اسی طرح زندگی پھر جھوٹ بولنے والا شخص ذائقہ بدلنے کے لئے کبھی کبھار سچ بولنے پر مجبور ہو جاتا ہے لہٰذا آج آپ جو قصہ پڑھیں گے وہ سچ ہے، سچ کے سوا کچھ نہیں ہے اور تصدیق شدہ ہے اور انٹیلی جنٹ لوگوں کی معرفت مجھ تک پہنچا ہے۔ آپ اس غلط فہمی میں مت رہیں کہ انٹیلی جنٹ لوگ انٹیلی جنس ایجنسیوں میں کام کرتے ہیں۔ کچھ انٹیلی جنٹ لوگ مجھ جیسے پھٹیچروں کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں اور ہمیں چونکا دینے والی خبریں یعنی بریکنگ نیوز سناتے ہیں۔
آج کی بریکنگ نیوز سن کر آپ چکرا جائیں گے، آپ سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے اگر آپ بیٹھے ہوئے ہیں تو آج کی بریکنگ نیوز سن کر آپ لیٹ جائیں گے اگر آپ لیٹے ہوئے ہیں تو آج کی بریکنگ نیوز سن کر آپ خرّاٹے بھرنے لگیں گے۔ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ بریکنگ نیوز سن کر میرا نام جھوٹوں کے عالمی ریکارڈ کے لئے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو بھجوا دیں اور یہ بھی بعید نہیں ہے کہ جھوٹ بولنے کے عوض نوبل پرائز کے لئے آپ یورپی ادارے کو بالم کا نام بھیج دیں۔
آپ بریکنگ نیوز سنئے۔ ہمارے کٹھ پتلی حاکموں کی ڈور جن کے ہاتھ میں ہے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مرتبہ ہمیشہ کی طرح آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے نام میں ہونے والے جابرانہ، تعصبانہ، فرقہ وارانہ، آمرانہ، امیرانہ، مریدانہ، سٹے بازانہ، منافقانہ الیکشن کی روک تھام کے لئے دیگر حاکموں کی طرح حاضر صدر کو بھی فارغ کر دیا جائے اور ان کی جگہ کیئر ٹیکر صدر لگایا جائے۔
پاکستان کی ڈور کھینچنے والوں نے ممکنہ کیئر ٹیکر صدر کی تلاش شروع کر دی ہے۔ نامی گرامی لوگوں کے نام زیر غور آ رہے ہیں۔ ان سے فرداً فرداً ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کیئر ٹیکر صدر کا زیادہ تعلیم یافتہ ہونا ضروری نہیں ہے۔ اس کا میٹرک یا انٹر پاس ہونا کافی ہے۔ اگر میٹرک فیل ہو لیکن دوسری شرائط پر پورا اترتا ہو تو پھر بھی چلے گا۔ پاکستان کا صدر ہی تو لگانا ہے! کسی محکمہ میں کلرک تو نہیں لگانا ہے کہ جس کا ایم اے ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے! یہاں تو اَن پڑھ اور جعلی ڈگریاں رکھنے والے بھی اسمبلیوں کے ممبر بن کر قانون سازی کرتے ہیں!
کیئر ٹیکر صدر کے لئے ایسے شخص کی تلاش کی جا رہی ہے جو غیبی ہاتھ کے اشارے سمجھ سکتا ہو، احکامات بجا لاتا ہو، کسی پش و پیش کے ان کی ہاں میں ہاں ملاتا ہو۔ کیئر ٹیکر صدر کے بارے میں یہ کوئی اڑتی خبر نہیں ہے، تصدیق شدہ ہے مجھ تک ایک انٹیلی جنٹ شخص نے پہنچائی ہے۔ کیئر ٹیکر صدر کے لئے کئی شرائط پر میں پورا اترتا ہوں مثلاً میں سیاستدانوں کو ایک نظر میں بھانپ لیتا ہوں۔ دیکھتے ہی میں ان کے وزن اور موروثی بیماریوں کا اندازہ لگا لیتا ہوں جو کبھی غلط نہیں ہوتا۔ ان کی گردن کی ناپ کا حساب لگا سکتا ہوں۔ ان کی قیمت کا تخمینہ کر لیتا ہوں۔ انٹیلی جنٹ شخص نے مجھے حیرت میں تب ڈالا جب اس نے بتایا کہ کٹھ پتلیوں کی ڈور ہلانے والے تیرے نام پر بھی غور کر رہے ہیں۔ میں نے حیرت سے پوچھا ”میری کونسی بات ان کو پسند آ گئی ہے کہ وہ مجھے کیئر ٹیکر صدر کے لئے ممکنہ ناموں میں شمار کرتے ہیں؟“
”ان کو ایسے لوگ اچھے لگتے ہیں جو سوچ نہیں سکتے“ انٹیلی جنٹ شخص نے کہا ”اور تو اللہ کے فضل و کرم سے سوچ نہیں سکتا“۔
انٹیلی جنٹ آدمی کی بات سننے کے بعد کہ بالم کیئر ٹیکر صدر بننے والے ممکنہ لوگوں کی فہرست میں شامل ہے۔ میں، بالم، منصوبہ بندی کرنے لگا ہوں یعنی کیئر ٹیکر صدر بننے کے بعد میں کیسے کیسے کارنامے سرانجام دوں گا!
میں بڑا ہی داغدار اور بدبودار شخص ہوں، صدر بننے کے بعد میں مختلف محکموں میں لگی ہوئی واشنگ مشینوں کی مدد سے اپنے داغ دھو ڈالوں گا۔ داغوں کے دھل جانے کے بعد داغوں سے اٹھنے والی بدبو بھی غائب ہو جائے گی، میں پانی میں عطر ڈال کر نہاؤں گا۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کو فعال استعمال کرتے ہوئے میں لوگوں کے ذہنوں میں بیٹھی ہوئی میری اپنی بھیانک تصویر مٹا دوں گا۔ قبضہ گروپوں اور بلڈر مافیا کی سرپرستی کروں گا اور سرکاری اور غیرسرکاری املاک اور زمینوں پر قبضہ کر لوں گا۔ ملک کا تیاپانچہ کرنے والوں کی ہمت افزائی کروں گا۔ انڈر ورلڈ کے لوگوں کو اپرورلڈ میں لے آؤں گا اور انہیں معیشت پر چھا جانے کی چھٹی دے دوں گا۔ بیرون ملک املاک کے انبار لگا دوں گا۔ ڈالر، پاؤنڈ اور یورو سے مختلف بنکوں میں اپنے اکاؤنٹ بھر دوں گا۔ اپنے ہمنوا، ہم نوالہ، ہم پیالہ، دوستوں اور مجھ پر مر مٹنے والوں کو اعلیٰ عہدوں پر لگا دوں گا کسی کو زرعی زمین، تجارتی زمین، پیٹرول پمپ، پرمٹ اور کسی کو بغیر پوچھ گچھ کے درآمد برآمد کی سند دے دوں گا، ان پر کوئی چیک یعنی پابندی نہ ہوگی۔ لگے ہاتھوں ایک دو شادیاں بھی کر ڈالوں گا لیکن راز میں رکھوں گا اور بہت کچھ کروں گا۔ بس میرے کیئرٹیکر صدر بننے کا انتظار کریں۔ اس ملک کی کایا بدل کے رکھ دوں گا۔
تازہ ترین