• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کورونا وائرس کے سبب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں شہریوں کے سفر پر پابندی کا سگنل دے دیا ہے جبکہ امریکا کی اسٹاک مارکیٹ بھی اس وائرس کے باعث لڑکھڑا کر گر پڑی۔

امریکی اسٹاک مارکیٹ میں 1987ء کے بعد پہلی باراس قدر مندی کا رجحان دیکھا گیا ہے، ڈاؤ جونز انڈکس میں 23 سو پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے۔

حد یہ ہوئی کہ ٹریژری بانڈز کی تجارت بھی نہ ہو سکی، ایس اینڈ پی اور نیسڈیک میں بھی 9 فیصد سے زائد کمی نوٹ کی گئی۔

گھنٹی بجتے ہی اسٹاک مارکیٹ 7 فیصد گرنے کے سبب ٹریڈنگ کو کچھ دیر کے لیے روکنا پڑا تھا۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کے اقدامات کے باوجود 15 سیشنز میں ڈاؤ اور ایس اینڈ پی انڈکس 13 بار مندی کا شکار ہوا ہے۔

مارکیٹ کو استحکام دینے کے لیے فیڈرل ریزرو کی جانب سے 1 اعشاریہ 5 کھرب ڈالر انجکٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

امریکا میں کورونا وائرس سے اموات مسلسل بڑھ رہی ہیں اور بیماروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

ریاست اوہائیو میں محکمۂ ہیلتھ کی ڈائریکٹر ایمی ایکٹن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صرف اوہائیو میں ممکنہ طورپر ایک لاکھ افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

نیویارک کے مئیر نے شہر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے اور 500 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

کورونا کی وبا پھیلنے کے سبب والٹ ڈزنی کمپنی نے کیلی فورنیا میں اپنا ڈزنی لینڈ اور ایڈونچر تھیم پارک کل سے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

نیوجرسی میں 250 اور نیویارک میں 500 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

تازہ ترین