چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کورونا وائرس دُنیا کے 145ممالک میں پھیل چکا ہے اور اِسی وبائی مرض کو روکنے کے لیے بہت سے ممالک حفاظتی اقدامات کرتے نظر آرہے ہیں۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کرتے ہوئے ان ممالک نے تعلیمی ادارے، اجتماعات اور عوامی مقامات کو بند کردیا ہے۔
دوسری جانب اِس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ ریسٹورنٹس کو بھی بند کیا جائے کیونکہ ریسٹورنٹس ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں تو وہاں یہ مرض ایک انسان سے دوسرے انسان میں با آسانی منتقل ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں مفت کورونا ٹیسٹ کی سہولت کہاں دستیاب؟
ریاستہائے متحدہ امریکا میں قائم سینٹر برائے مرض قابو اور روک تھام (سی ڈی پی) کے مطابق، کورونا وائرس کو ایک ایسا وبائی مرض سمجھا جا رہا ہے جو سانس کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو رہا ہے لیکن تا حال ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جس میں یہ بتایا گیا ہو کہ ساتھ کھانا کھانے سے یہ موذی وائرس ایک سے دوسرے میں منتقل ہوا ہو۔
اُنہوں نے کہا کہ بغیر کسی تحقیق کے ریسٹورنٹس کو بند کرنا غلط ہے۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس سانس کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے جبکہ مل کے کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹس انتظامیہ کے لیے ضروری ہے کہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں، ریسٹورنٹس میں جگہ جگہ ہینڈ سینیٹائزر رکھیں جائیں، اِس کے علاوہ کھانا پکاتے وقت صفائی کا بھی خاص خیال رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی کا ایک اسپتال کورونا مریضوں کیلئے مختص
اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو خود بھی کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے اور زیادہ رش والے ریسٹورنٹس جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ دُنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے اموات کی تعداد 5 ہزار 436 ہو گئی ہے جبکہ 1 لاکھ 45 ہزار 5 سو سے زائد افراد اس وائرس کی وجہ سے بیمار ہیں۔