• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نوسٹراڈیمس 1503ء میں فرانس میں پیدا ہوا۔ اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز ایک معالج کی حیثیت سے کیا، اٹلی اور فرانس میں طاعون کے شکار لاتعداد مریضوں کا علاج کیا۔ اس دوران نوسٹراڈیمس کو کچھ ایسا وجدان حاصل ہوا کہ اس نے جادو اور پرسرار علوم میں دلچسپی لینا شروع کی، نوسٹراڈیمس نے اٹلی، یونان اور ترکی کا سفر کیا اور ان ملکوں کے قدیم مقامات کے دورے کئے، یہاں سے اسے روحانی فیصان حاصل ہوا اور اس نے مستقبل کے حوالے سے مختلف پیش گوئیاں کیں، فرانس واپس آنے کے بعد نوسٹراڈیمس نے دوبارہ ایک معالج کی حیثیت سے کام شروع کیا لیکن کچھ ہی عرصہ بعد اس کا زیادہ تر وقت مراقبہ میں صرف ہونے لگا، بتایا جاتا ہے کہ نوسٹراڈیمس رات کو گھنٹوں پانی اور جڑی بوٹیوں سے بھرے پیالے کے سامنے بیٹھا رہتا اور غور و فکر کرتا رہتا، 1550ء میں نوسٹراڈیمس نے اپنا پہلا کیلنڈر تشکیل دیا جس میں اس نے آنے والے سال کے متعلق پیش گوئیاں کیں، 1555ء میں نوسٹراڈیمس نے اپنی پیش گوئیوں پرمبنی پہلی کتاب شائع کی، اس ڈر اور خوف سے کہ اسے جادوگر نہ سمجھا جائے، اس نے پیش گوئیاں مبہم اشعار کی صورت میں لکھیں ان اشعار میں یونان، اطالوی، لاطینی اور فرانسیسی زبان کے الفاظ استعمال کئے، ان پیش گوئیوں کی وجہ سے لوگوں نے اسے نہ صرف شیطانی کارندہ اور جادوگر کہہ کر پکارنا شروع کردیا بلکہ اس کی پیش گوئیوں کو رد بھی کردیا، لیکن بہت سارے لوگوں نے اس کی پیش گوئیوں کو روحانی علم سمجھ کر قبول بھی کیا، اور ان پیش گوئیوں کی وجہ سے نوسٹراڈیمس کو یورپ کے مختلف ممالک میں شہرت بھی حاصل ہوئی۔ اس کا کہنا تھا کہ اس نے پیش گوئیاں ستاروں اور زمین کی حرکت کے مشاہدے سے کی ہیں لیکن بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ نوسٹراڈیمس کا ستاروں کے بارے میں علم بڑا ناقص تھا بلکہ اس نے تورات جیسی آسمانی کتابوں کا مطالعہ کرکے انہیں پیش گوئیوں کی شکل دی ہے، نوسٹراڈیمس کا انتقال1556ء میں ہوا، نوسٹراڈیمس کے پرستاروں کا یہ ماننا ہے کہ اس نے بہت سارے اہم واقعا ت کی پیش گوئیاں کیں جو سچ ثابت ہوئیں ان میں فرانس کا انقلاب، نپولین اور ہٹلر کے دور اقتدار اور ایٹم بم کی تخلیق سمیت نائن الیون کو امریکہ کے ٹریڈ سنٹر پر ہونے والے حملے اور اس کے اثرات شامل ہیں، لوگ آج بھی مستقبل کے واقعات کی کھوج لگانے کیلئے نوسٹراڈیمس کی پیش گوئیوں کو کھنگالتے رہتے ہیں ، میں بھی الیکشن 2013ء کے لئے ستاروں کی چال سے واقفان حال سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں لگا رہتاہوں لیکن الیکشن 2013ء کے حوالے سے ستاروں کی چال کے ذریعے پیش گوئیاں کرنے والے سارے ماہرین پریشان ہیں، ایک تو وہ کسی سیاسی لیڈر کے بارے میں حتمی طور پر یہ نہیں بتا سکتے کہ وہ اپنی پارٹی چھوڑ کر کسی سیاسی پارٹی سے ہوتا ہوا کس سیاسی پارٹی کو جوائن کرے گا، الیکشن ہونگے یا نہیں اگر ہوئے تو کون کامیاب ہوگا، کس سیاسی پارٹی کی حکومت بنے گی اور اگر الیکشن نہ ہوئے تو صورتحال کیا ہوگی اور حکومتی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں ہو گی نگران وزیراعظم کون ہوگااور وہ اپنی کابینہ میں کس کس کو شامل کرے گا، نگراں وزرائے اعلیٰ کی ہما کس کس کے سر پر بیٹھے گی۔کس سیاسی پارٹی کا اتحاد کس سیاسی پارٹی کے ساتھ ہوگا، ایم کیو ایم کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، عمران خان کا سونامی کیا شکل اختیار کرے گا، اور مسلم لیگ ن کیلئے میٹرو بس سروس کیا رنگ لائے گی۔لیکن نوسٹراڈیمس کی روح سمیت تمام زائچے بنانے والے، فٹ پاتھوں اور پلوں کے نیچے حساب کتاب لگا کر قسمت کا حال بتانے والے، ہاتھوں کی لکیروں کو کھوج کر اور طوطوں کے ذریعے فال نکالنے والے سب ایک بات پر متفق ہیں کہ الیکشن سے پہلے 62,63 کی شکل میں ایک بلا آئے گی اور بہت سارے امیدواروں کو اچک کر الیکشن سے دور پھینک دے گی اور پارٹی ٹکٹوں کے لئے ان کی دی ہوئی ہزاروں روپے کی فیسیں بھی ضائع جائیں گی اور بہت سارے سیاسی لیڈرجو پارٹیاں تبدیل کرکے نئی پارٹیوں کا اعلان کرکے فوٹو کھنچوا رہے ہیں، ان کے کچھ کام نہ آئیں گے بلکہ وہ صرف دوسروں کی حمایت کا اعلان کرتے نظر آئیں گے۔ ان پیش گوئیوں کے سچ جھوٹ کیلئے تھوڑا انتظار کرنا ہوگا۔
تازہ ترین